ذلفی بخاری کی بطور معاون خصوصی تقرری سپریم کورٹ میں چیلنج
درخواست گزار عادل چھٹہ نے موقف اختیار کیا کہ دہری شہریت کا حامل شخص رکن قومی اسمبلی منتخب نہیں ہو سکتا
اسلام آباد (اردو نیوز ) وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے سمندر پار پاکستانی ذلفی بخاری کی بطور معاون خصوصی تقرری سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی گئی ہے ۔درخواست گزار عادل چھٹہ نے موقف اختیار کیا کہ دہری شہریت کا حامل شخص رکن قومی اسمبلی منتخب نہیں ہو سکتا ،معاون خصوصی نے بھی وہی زمہ داریاں ادا کرنی ہیں جو منتخب رکن اسمبلی کرتا ہےلہٰذا ذلفی بخاری کو فوری طور پر کام سے روکتے ہوئے عدالت ان کی تقرری کو کالعدم قرار دے۔
درخواست میں وزیر اعظم عمران خان اور کابینہ ڈویڑن کو فریق بنایا گیا اور کہا گیا ہے کہ جو کام براہ راست نہیں ہو سکتا وہ بلا واسطہ بھی نہیں کیا جا سکتا۔یاد رہے کہ وزیراعظم نےاپنے قریبی دوست ذلفی بخاری کو 18 ستمبر کو اپنا معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی مقرر کرتے ہوئے انہیں وزیر مملکت کا درجہ دیا تھا ،وہ وزیراعظم کے چوتھے معاون خصوصی ہیںاور ان کے علاوہ شہزاد اکبر، افتخار درانی اور نعیم الحق بھی وزیراعظم کے معاون خصوصی ہیں۔ذلفی بخاری وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوستوں میں شمار کیے جاتے ہیں،ان کا نام آف شور کمپنیوں کے باعث پاناما لیکس میں بھی آیا، جس بناءپر نیب میں ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور اس سلسلے میں وہ کئی بار نیب میں پیش بھی ہوچکے ہیں۔