تحریک انصاف کے زیر اہتمام نیویارک میں یوم یکجہتی کشمیر
عمران خان کشمیری عوام کے وکیل بن کر کشمیر کا مقدمہ لڑرہے ہیں اور ہم عمران خان کے دست و بازو بنیں گے ، پاکستانی و کشمیری امریکن کمیونٹی قائدین
نیویارک (اردو نیوز ) پاکستان تحریک انصاف یو ایس اے اور پاکستانی امریکن ایسوسی ایشن آف نیویارک (پانی۔PAANY) کے زیر اہتمام یہاں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا ۔ تقریب میں مقبوضہ کشمیر کی مظلوم و محکوم عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔تقریب کے انعقاد میں تحریک انصاف اور PAANY کے سیم خان اور چوہدری اسلم ڈھلوں سمیت ان کے ساتھیوں نے کردارادا کیا ۔ تقریب کے مہمانان خصوصی قونصل جنرل نیویارک محترمہ عائشہ علی اور صدر پی ٹی آئی یو ایس اے منیر کھٹانہ تھے ۔لیفٹنٹ سید ضیغم عباس نے نظامت کے فرائض انجام دئیے ۔
یوم یکجہتی کشمیر کی تقریب میں تحریک انصاف اور PAANYسمیت کشمیری امریکن کمیونٹی قائدین منیر کھٹانہ (صدر پی ٹی آئی یو ایس اے ) ، امجد نواز، خورشید احمد بھلی ،وقار خان شاہد رضا رانجھا، پرویز صدیقی ،امتیاز احمد ، صغیر خان ، راجہ مختار ، محمد اورنگزیب ، انجنئیر شیر خان ، نویڈ وڑائچ، زمان آفریدی ، محمد مظفر (کرنل صاحب ) ،وسیم سید ، انیلہ نقوی ، ثمینہ حیدر ، ناہید بھٹی ، فوزیہ چغتائی اور حنا رحمان سمیت دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قونصل جنرل عائشہ علی کا کہنا تھا کہ کشمیر کے حوالے سے گذشتہ ساڑھے تین سالوں میں کشمیر کاز کے حوالے سے پاکستانی کی عالمی کوششوں میں اہم پیش رفت ہوئی اور اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں ۔اس عرصے میں یو ایس کانگریس میں کشمیر کے حوالے سے دو بار سماعتیں ہوئیں ، گذشتہ پچاس سے زائد سالوں کی تاریخ میں گذشتہ دو سالوں کے دوران دو بار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں دو بار مسلہ کشمیر زیر بحث آیا، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں حق خود ارادیت کی عالمی حیثیت کو مانا گیا، انسانی حقوق کی دو عالمی تنظیموں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور امریکی اور مغربی میڈیا میں کشمیر کی صورتحال اور نریندر مودی کی نسل کشی و کشمیری دشمن پالیسیوں پر تنقید کا ایک رجحان سامنے آرہا ہے ۔قونصل جنرل نے کشمیری و پاکستانی کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ امریکی سیاست میں عملی کردارادا کرنے کے ساتھ ساتھ سیاسی قائدین کے ساتھ اپنا اثر و رسوخ قائم کرنے کے ساتھ ساتھ خود بھی انتخابی سیاست میں حصہ لے کر ایوانوں میں پہنچیں اور اپنا کردارادا کریں ۔ انہوں نے کمیونٹی بالخصوص یوتھ پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر بھارتی پروپیگنڈہ کا جواب دیں اور مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالے مظالم کو اجاگر کریں اور عالمی رائے عامہ کو حقیقت سے آگاہ کریں ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے عہدیداران اور پاکستانی و کشمیری امریکن کمیونٹی قائدین نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ وہ کشمیری عوام کے وکیل بن اقوام عالم میں ان کا مقدمہ لڑیں گے اور امریکہ میں بسنے والے تحریک انصاف کے ساتھی اور اوورسیز پاکستانی و کشمیری عوام ، وزیر اعظم عمران خان کے دست و بازو بن کر کشمیر کاز کے لئے اپنا کردارادا کرتے رہیں گے ۔
مقررین نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر وہاں خواتین کی عصمتیں تار تار کی جارہی ہیں، ماں اور بہنوں سے ان کے سہاگ چھینے جارہے ہیں، لاکھوں بچے یتیم ہورہے ہیں ، مگر آج بھی ان کشمیریوں کے لب پر ایک ہی صدا گونج رہی ہے: ”کشمیر بنے گا پاکستان“. بھارتی افواج کے مظالم میں دن بدن بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے جس کے تحت نہ صرف مرد، خواتین اور بچوں کو شہید کیا جارہا ہے بلکہ بزرگوں کو بھی نہیں بخشا جا رہا، ظلم کی حد تو یہ ہے کہ کشمیر کے نوعر لڑکوں اور نوجوانوں کی آنکھیں نکالی جا رہی ہیں، ان پر ربڑ اور لوہے کی وہ گولیاں برسائی جا رہی ہیں جو اس قدر مہلک ہیں کہ شکار کے دوران بڑے جانوروں جیسے گینڈے اور ہاتھی پر برسائی جاتی ہیں اور انسانوں کیلئے ممنوع ہیں، جبر کے ان ہتھکنڈوں کے نتیجے میں لاتعداد افراد معذور ہو رہے ہیں۔ مگر ماسوائے اللہ کے، ان کا بھری د±نیا میں کوئی حقیقی حال سے واقف نہیں۔ عالمی فورم اور اقوام متحدہ بھی خاموش تماشائی بن کر اس ظلم و بربریت کو دیکھ رہے ہیں جبکہ انسانی حقوق کا چیمپئن امریکا، بھارت سے تجارتی تعلقات بہتر بنانے کیلیے اس سے پینگیں بڑھارہا ہے۔ شاید وہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت ہی کا حصہ تسلیم کرچکا ہے، وہ کسی نہ کسی طریقے سے بھارت کی سرپرستی کرنے میں مصروف عمل ہے۔
سیم خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر حل ہوئے بغیر خطے میں کبھی دیرپا امن قائم نہیں ہو سکتا۔چوہدری اسلم ڈھلوں نے کہا کہ انشاءاللہ کشمیری عوام جلد بھارتی تسلط سے نجات پائیں گے۔