جسٹس عمر عطا بندیال صاحب! داغی امیدواروں کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکیں
آخر کن تک ۔۔۔وقار خان (کیلی فورنیا )
پاکستان میں بااثر لوگوں نے قانون کو مذاق بنا لیا ہے. یہ بااختیار افراد عدالتی فیصلوں پر اثرانداز ہوتے ہیں، عدالتوں کو خریدا جاتا ہے، تاریخ پر تاریخ ڈالی جاتی، کیس اپنے من پسند وکیل اور جج کو تعینات کیا جاتا ہے۔
محترم جناب چیف جسٹس صاحب! اگر آپ واقعی انصاف پسند ہیں، انصاف کے رکھوالے ہیں اور انصاف کی بالادستی چاہتے ہیں تو کو ہر شخص چاہے وہ کتنا ہی بااختیار ہو، طاقتور ہو، حکومتی کارندہ ہو یا اپوزیشن کا، جاگیردار ہو یا زمیندار، اگر اس پر کوئی مقدمہ چل رہا ہے تو جب تک اسکا فیصلہ نہیں ہوتا اسے داغدار جانا جائے۔
جب تک وہ اپنے آپ کو عدالت کے ذریعے صاف نہیں کرتا، وہ شخص کسی صورت انتخابات میں حصہ لینے کا مجاز نہیں۔
یہ بھی بے حد ضروری ہے کہ ایسے لوگ جو داغی ہیں، میڈیا بھی ان کی دکان نہ سجائے. بہت افسوس کی بات ہے کہ تمام نیوز چینلز کے میزبان اپنے شوز میں جھوٹ کی دکان سجا کر اپنا منجن فروخت کرتے ہیں، عوام کے سامنے ان کو پارسا بنا کر پیش کرتے ہیں۔
جناب بندیال صاحب! الیکشن سے پہلے یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ تمام کرپشن سے متعلق مقدمات کا فیصلہ ہر قیمت پر کریں. بالخصوص وہ غریب و نادار افراد جو جھوٹے مقدمات کے باعث جیلوں میں پھنسے ہوئے ہیں، ان کے فیصلے جلد از جلد کریں۔
آپ عدل و انصاف کے سربراہ ہوں گے. انڈے، سبزیوں کے بھاو¿، ڈیم بنانے، عمارتیں گرانے اور سیاسی تقریریاں آپ کا کام نہیں. آپ اپنی انڈسٹری کو سیدھا کریں اورایک مثال قائم کرتے ہوئے پاکستان کی عدالتوں میں صاف شفاف نظام لائیں۔
کوئی بھی فرد قانون سے بالاتر نہیں ہے. قانون عظیم ہے اور جناب بندیال صاحب آپ اس عظیم الشان ادارے کے چیف جسٹس ہیں. داغی اور کرپٹ امیدواروں کو آنے والے انتخابات میں حصہ لینے سے روکیں کہ وہ اپنے کیس کلئیر کریں. نیب کو بھی نوٹس دین اور ایف آئی اے کو بھی کہ وہ کیس ثبوتوں کے ساتھ پیش کریں۔
آخر کب تک پاکستان کی عدالتیں سیاستدانوں کے زیرِ اثر رہیں گی. اور کب تک پاکستان کے عوام انصاف کے منتظر رہیں گے۔