امیگریشن نیوز

فنڈز کی کمی ، امیگریشن کے 13ہزارملازمین کو ”فرلو“ کرنے کے نوٹس جاری

اگر کانگریس تین اگست سے پہلے کوئی اضافی رقم نہیں دیتی تو محکمے کیلئے پورے سٹاف کے ساتھ کام کرنا ممکن نہیں ہے،ترجمان یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز کے ڈیپارٹمنٹ

واشنگٹن (اردونیوز ) یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز کے ڈیپارٹمنٹ نے اپنے 13ہزار ملازمین کو ”فرلو“ کرنے کے نوٹس جاری کر دئیے ہیں جس کا اطلاق تین اگست سے ہوگا۔ ان ملازمین کے کام نہ کرنے کی وجہ سے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کا کام بڑی حد تک متاثر ہوگا۔وائس آف امریکہ کی ایک رپورٹ کےمطابق امیگریشن کے اس محکمے میں کل 20 ہزار ملازمین کام کرتے ہیں۔ اور ان کا کل سالانہ بجٹ 15 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ یہ تمام رقم ان درخواستوں سے آتی ہے جو امریکہ میں امیگریشن کیلئے داخل کی جاتی ہیں جن میں ویزے، ورک پرمٹ اور گرین کارڈ سے لے کر امریکی شہریت کیلئے درخواستیں شامل ہیں۔
کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ان درخواستوں میں پچاس فیصد کمی آگئی ہے چنانچہ یو ایس سی آئی ایس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مارچ کے مہینے سے ان رقوم میں ڈرامائی کمی آئی ہے اور اگر کانگریس تین اگست سے پہلے کوئی اضافی رقم نہیں دیتی تو محکمے کیلئے پورے سٹاف کے ساتھ کام کرنا ممکن نہیں ہے، چنانچہ ملازمین کو فرلو کرنا ضروری ہو گیا ہے۔معروف امیگریشن اٹارنی سلیم رضوی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسا اقدام ہے جس کی اس سے پہلے مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں ملازمین کے کام نہ کرنے سے امیگریشن کیلئے درخواستیں داخل کرنے کا عمل رک جائے گا اور اگر صرف اعلیٰ افسران ہی دفتر میں موجود رہے تو ان کے سامنے کام کون پہنچائے گا۔ چنانچہ خطرہ ہے کہ یہ عمل مکمل طور پر تعطل کا شکار ہو جائے گا۔

USCIS Furloughing 13,000 Employees

Related Articles

Back to top button