امریکا نے پاکستان کی 30 کروڑ ڈالر کی امداد منسوخ کردی
واشنگٹن (اردو نیوز ) امریکا نے پاکستان کی 30 کروڑ ڈالر یعنی 36 ارب 90 کروڑ روپے کی امداد منسوخ کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا۔روز نامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل کون فالکنر کا کہنا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی نہیں کی، اس لیے 30 کروڑ ڈالر کی امداد روک لی گئی ہے، اگر کانگریس نے منظوری دی تو یہ رقم دیگر ہنگامی ترجیحات پر خرچ کی جائے گی۔پینٹاگون کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل کون فالکنر کا کہنا ہے کہ امداد کی منسوخی کا فیصلہ امریکی وزیر دفاع نے کیا ہے۔واضح رہے کہ اس سال کے شروع میں بھی کانگریس نے پاکستان کی 50 کروڑ ڈالر کی امداد روک لی تھی، اس طرح روکی گئی امداد کی مجموعی مالیت 80 کروڑ ڈالر ہوگئی ہے۔
امریکا نے امداد روکنے کا اقدام ایسے وقت میں کیا ہے جب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور جنرل جوزف ڈنفورڈ کو آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرنا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر شدت پسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں پاکستان کی امداد روکنے کا اعلان کیا تھا جس کہ بعدامریکی وزیر دفاع کو اختیار دیا گیا تھا کہ وہ اس موسم گرما تک پاکستان کی جانب سے ٹھوس اقدامات دیکھیں تو 30 کروڑ ڈالر کی امداد بحال کر سکتے ہیں۔امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امداد کی معطلی کا نوٹیفیکیشن ستمبر کے آخر تک پاکستان کو بھیجنے کا امکان ہے۔2002 سے اب تک پاکستان کو 33 ارب ڈالر کی امداد دی جا چکی ہے جس میں 14 ارب ڈالر کولوشن سپورٹ فنڈز کے شامل ہیں۔امریکا کے الزامات پر پاکستان کا موقف رہا ہے کہ اس نے تمام دہشت گردوں کےخلاف بلاامتیاز کارروائی کی ہےاور وزیرستان میں ا?پریشن اس کا واضح ثبوت ہے۔