سپریم کورٹ نے صدارتی الیکشن کے خلاف ٹرمپ کی حمایت یافتہ پٹیشن مسترد کر دی
پٹیشن کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت امریکی کانگریس کے سو ارکان نے بھی سپورٹ کیا تھا
نیویارک (محسن ظہیر سے ) یو ایس سپریم کورٹ نے جمعہ کو ٹیکساس کے اٹارنی جنرل کی حالیہ صدارتی الیکشن میںچار اہم ریاستوں کے انتخابات میں بڑی تعداد میں ووٹس کو مسترد کرنے کی پٹیشن مسترد کر دی ۔ اٹارنی جنرل کی جانب سے جن ریاستوں میں ووٹس کی ایک خاص تعداد کو مسترد کرنے کی استدعا کی گئی تھی ، ان ریاستوں میں پنسلوینیا، جارجیا، مشی گن اور وسکانسن شامل ہیں ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مذکورہ پٹیشن کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت امریکی کانگریس کے سو ارکان نے بھی سپورٹ کیا تھا۔اس پٹیشن کے مسترد ہونے سے نومبر میں ہونیوالے صدارتی الیکشن کے نتائج کو کالعدم قرار دلوانے کی ایک اور کوشش ناکام ہو گئی ہے ۔
یو ایس سپریم کورٹ کی جانب دئیے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریاست ٹیکساس کی جانب سے دائر کردہ پٹیشن میں آئین کے آرٹیکل 3کے تحت خاطر خواہ بن یاد فراہم نہیںکی گئی ۔ واضح رہے کہ 14دسمبر کو امریکی ریاستوں میںالیکٹورل کالج کے حوالے سے ضروری کاروائی مکمل کی جائے گی جس کے بعد چھ جنوری 2021کو امریکی ایوان نمائندگان اور سینٹ کے مشترکہ اجلاس میں الیکٹورل ووٹس کی تصدیق کی جائے گی اور جو بائیڈن کو فاتح قراردیا جائے گا ۔ 20جنوری کو منتخب صدر بائیڈن اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے ۔