بین الاقوامیامیگریشن نیوزاوورسیز پاکستانیزکالم و مضامین

کون بنے گا امریکی صدر !!صدارتی الیکشن فیصلہ کن مرحلے میں داخل

US Elections 2024: Kamala Harris vs. Donald Trump, Swing States Hold the Key

نیویارک ( محسن ظہیر سے ) سال 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات اپنی فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں اور ملک کے سیاسی میدان میں سخت مقابلہ جاری ہے۔یہ انتخابات امریکہ کی تاریخ کے اہم ترین انتخابات میں سے ایک سمجھے جا رہے ہیں، کیونکہ دونوں امیدواروں ڈونلڈ ٹرمپ اور کمالا ہیرس کے پاس ملکی اور بین الاقوامی مسائل کو حل کرنے کے حوالے سے مختلف ترجیحات ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ، جو 2016 کے انتخابات میں کامیاب ہوئے لیکن 2020 میں صدر جو بائیڈن سے شکست کھا گئے، ایک بار پھر میدان میں ہیں۔ سال2020 کے انتخابات میں ٹرمپ نے کئی اہم ریاستوں میں شکست کا سامنا کیا تھا، جن میںپنسلوینیا،ایری زونا،مشی گن،جارجیااوروسکانسن شامل تھیں ۔ یہ تمام ریاستیں “سوئنگ اسٹیٹس” کہلاتی ہیں، جن کا جھکاو کبھی ریپبلکنز کی طرف ہوتا ہے اور کبھی ڈیموکریٹس کی طرف ہوتا ہے۔سابق صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم، اِس وقت اِن ہی ریاستوں پر خاص توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے ۔
ٹرمپ کے لیے ضروری ہے کہ وہ 2024 میں کم از کم چار اہم ریاستوں پنسلوینیا، مشی گن، وسکانسن، اور جارجیامیں کامیابی حاصل کریں، جہاں سے سال 2020 کے صدارتی الیکشن میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ان ریاستوں کے علاوہ، وہ فلوریڈااوراوہائیوجیسی اہم ریاستوں پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں جہاں ریپبلکن پارٹی کے مضبوط ووٹر موجود ہیں۔
کمالا ہیرس، جو موجودہ نائب صدر ہیں، ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔ 2024 کے انتخابات میں ان کے لیے کامیابی حاصل کرنے کی حکمت عملی صدر بائیڈن کی پالیسیوں کو جاری رکھنے پر مبنی ہے، خاص طور پر خواتین کے حقوق، صحت کی سہولیات، اور اقلیتی کمیونٹیز کے مسائل پر زور دیا جا رہا ہے۔
کمالا ہیرس کے لیے اہم امریکی ریاستوں پنسلوینیا، وسکانسن، ایری زونا، اور جارجیا میں کامیابی حاصل کرنا لازمی ہو گا، کیونکہ یہ ریاستیں 2020 میں ڈیموکریٹس کی جیت کے لیے کلیدی تھیں۔ اس کے علاوہ، ریاست نیواڈا اورشمالی کیرولائناجیسے میدان میں بھی انہیں سخت مقابلے کا سامنا ہے۔
مختلف سروے اس وقت مقابلے کو انتہائی سخت اور غیر یقینی قرار دے رہے ہیں ”گیلپ “ اور ”پیو ریسرچ“جیسے اداروں کی رپورٹوں کے مطابق، دونوں امیدواروں کے درمیان فرق بہت کم ہے، اور نتائج کا دارومدار سوئنگ اسٹیٹس پر ہو گا۔
مسلم امریکن کمیونٹی میں اس وقت شدید بحث جاری ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کے لیے کون سا امیدوار زیادہ موزوں ہو سکتا ہے۔ کچھ حلقے ڈونلڈ ٹرمپ کو اس وجہ سے بہتر سمجھتے ہیں کہ ان کے دور میں امریکہ نے اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر کرنے کی کوشش کی تھی، جبکہ دیگر حلقے کمالا ہیرس کو اس لیے سپورٹ کر رہے ہیں کیونکہ وہ انسانی حقوق اور امیگریشن پالیسیوں پر نرم رویہ رکھتی ہیں۔
دونوں امیدواروں کی عمر اور صحت بھی اس انتخابی مہم میں اہمیت اختیار کر چکی ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر 78 سال ہے اور 2020 میں انہیں کووڈ 19 کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم ان کی صحت اب بہتر قرار دی جا رہی ہے۔ دوسری طرف، کمالا ہیرس کی عمر 60 سال ہے اور ان کی صحت کے حوالے سے کوئی بڑے مسائل رپورٹ نہیں ہوئے۔ لیکن دونوں امیدواروں کی عمریں ووٹرز کے لیے ایک موضوع بحث بنی ہوئی ہیں، خاص طور پر جب بات صدر کے فرائض کی ادائیگی کی ہو۔
سال 2024 کا صدارتی انتخاب امریکی سیاست کی تاریخ میں ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے، جہاں دونوں امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ سروے کے نتائج غیر یقینی ہیں، اور فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہونے والے اس انتخاب کا دارومدار سوئنگ اسٹیٹس اور اقلیتی ووٹرز پر ہے، جن میں مسلم امریکن کمیونٹی کی بھی اہمیت ہے۔

 

US Elections 2024: Kamala Harris vs. Donald Trump, Swing States Hold the Key

Related Articles

Back to top button