امریکہ اور کینیڈا کو ’لیبر ‘کی کمی کا سامنا
Canada and the U.S. both face labor shortages. Canada is increasing immigration
کینیڈا کی حکومت نے لیبر کی کمی کی صورتحال اور مستقبل کے تقاضوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ وہ سال 2025تک 10لاکھ 45ہزار افراد کو کینیڈین امیگریشن دے گا
امریکہ کو بھی ہنر مند لیبر کی کمی کا سامنا ہے لیکن کینڈا کیسی قانون سازی کی ڈیموکریٹک کوشش کو ریپبلکن پارٹی کی قیادت نے کانگریس میں روک رکھا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ پہلے امریکہ میکسیکو بارڈر کو محفوظ بنانے کے لئے خاطر خواہ اقدام کئے جائیں
واشنگٹن ، ٹورنٹو(اردو نیوز )امریکہ اور کینیڈا دونو ں ممالک کو لیبر (مزدوروں ) کی کمی کا سامنا ہے ۔کینیڈا کی حکومت نے لیبر کی کمی کی صورتحال اور مستقبل کے تقاضوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ وہ سال 2025تک 10لاکھ 45ہزار افراد کو کینیڈین امیگریشن دے گا۔ ان امیگرنٹس میں سے ساٹھ فیصد صحت کی دیکھ بھال میں تربیت یافتہ جبکہ باقی ماندہ ضروری جابز کے لئے ہوں گے ۔
دوسری جانب امریکہ کو بھی ہنر مند لیبر کی کمی کا سامنا ہے لیکن کینڈا کیسی قانون سازی کی ڈیموکریٹک کوشش کو ریپبلکن پارٹی کی قیادت نے کانگریس میں روک رکھا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ پہلے امریکہ میکسیکو بارڈر کو محفوظ بنانے کے لئے خاطر خواہ اقدام کئے جائیں ۔
امریکہ کی آبادی کینیڈا کی نسبت دس گنا زیادہ ہے لیکن گذشتہ سال کینیڈا نے ملازمت کی بنیاد پر جتنے امیگرنٹس کو مواقع فراہم کئے ، تقریباً اتنی ہی تعداد میں امریکہ نے بھی مواقع پیدا کئے ۔
دسمبر میں ختم ہونے والے امریکی کانگریس کے آخری سیشن میں، بیرون ممالک میں پیدا ہونے والے کاروباری افراد، اعلیٰ ہنر مند کارکنوں، مائیکرو چپ بنانے والے اور فارم ورکرز کی تعداد بڑھانے کے بل قانون بننے کے لیے کافی ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ فارم ورک فورس ماڈرنائزیشن ایکٹ، جسے ایوان نمائندگان میں کامیابی حاصل ہوئی لیکن یہ ابھی تک سینیٹ میں ووٹنگ کے لیے نہیں لایا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ، کینیڈا کی دو بڑی قومی سیاسی جماعتیں، وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے حکمران لبرل اور اپوزیشن کنزرویٹو، دونوں خود کو امیگریشن کے حامی قرار دیتے ہیں۔ ٹروڈو کا نیا امیگریشن ہدف، جو نہ صرف پناہ گزینوں اور کم ہنر مند