برطانیہ میں ماسک پہننا دوبارہ لازم
برطانیہ واپس آنے والے تمام مسافروں کو پی سی آر ٹیسٹ کرانے کے ساتھ ساتھ منفی نتیجہ آنے تک خود کو آئسولیٹ بھی کرنا ہو گا
لندن (نیوز ڈیسک )برطانیہ کی جانب سے ’اومیکرون‘ کا مقابلہ کرنے کے لیے ملک میں نئی پابندیاں نافذ کردی گئی ہیں ۔ ملک بھر میںپبلک مقامات پر ماسک کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ برطانیہ واپس آنے والے تمام مسافروں کو پی سی آر ٹیسٹ کرانے کے ساتھ ساتھ منفی نتیجہ آنے تک خود کو آئسولیٹ بھی کرنا ہو گا۔فیس ماسک کو دوبارہ لازمی قرار دیے جانے کے بعد برطانیہ اپنے پڑوسی ممالک جیسے اسکاٹ لینڈ، شمالی آئرلینڈ اور ویلز سمیت ان دیگر ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جنہوں نے پابندیوں میں نرمی نہیں کی تھی۔برطانیہ بھر میں اب تک ’اومیکرون‘ کے 14 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں اور اسی وجہ سے ہنگامی بنیادوں پر نئی پابندیوں کے نفاذ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ نئے اقدامات کی بدولت ہمیں کورونا وائرس کی اس نئی قسم کا مقابلہ کرنے کا وقت مل سکے گا۔برطانوی حکومت نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے بوسٹر ویکسین پروگرام میں توسیع کررہے ہیں اور یہ بوسٹر خوراک 18سال سے 3ماہ تک کے تمام افراد کو لگائی جائے گی جہاں اس سے قبل صرف 40سال یا اس سے زائد عمر یا کمزور افراد کو ویکسین کے بوسٹر ڈوز لگائے جاتے تھے۔اس تبدیلی کے نتیجے میں انگلینڈ بھر میں ایک کروڑ 30لاکھ سے زائد افراد کو بوسٹر ویکسین لگائی جائے گی جہاں اس سے قبل برطانیہ میں ایک کروڑ 78لاکھ افراد کو بوسٹر ویکسین لگائی جا چکی ہے۔حکومت کے سائنسی مشیروں نے اکتوبر میں کہا تھا کہ انفیکشن میں اضافے کی صورت میں ’ورک فراہم ہوم‘ دوبارہ متعارف کرانے سمیت ایک پلان بی لاگو کرنا چاہیے البتہ حکومت کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ ضروری نہیں ہے۔