برطانیہ میں غیر قانونی امیگرنٹس کیخلاف کریک ڈاؤن،بنک اکاؤنٹ اور ڈرائیونگ لائسنس کی منسوخی
برطانیہ کے امیگریشن وزیر رابرٹ جینرک کی سربراہی میں ڑاسک فورس قائم، برطانیہ میں صرف قانونی امیگرنٹس کو کام کرنے اور بینیفٹس لینے کی اجازت ہو گی
لندن (اردو نیوز )برطانیہ میں کنزرویٹو پارٹی کی حکومت نے ملک میں موجود غیر قانونی امیگرنٹس کے خلاف کریک ڈاو¿ن کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس سلسلے میں ملک میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کے بنک اکاو¿نٹ اور ڈرائیونگ لائسنس بلاک کرنے کے ساتھ ساتھ اس امر کو بھی یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایسے بینیفٹس (فوائد) جو کہ صرف مقامی شہریوں اور قانونی امیگرنٹس کے لئے ہیں، سے غیر قانونی تارکین وطن مستفید نہ ہو سکیں ۔
برطانیہ کے امیگریشن وزیر رابرٹ جین رک کی سربراہی میں ایک نئی ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے جس کو ہدف دیا گیا ہے کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف اقدام کریں اور بنک اکاو¿نٹس اور ڈرائیونگ لائسنس بلاک کرنے سمیت دیگر اقدامات کو یقینی بنائیں ۔
برطانوی وزیر امیگریشن کا کہنا ہے کہ ہم اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ برطانیہ میں ایسے امیگرنٹس کام کریں کہ جنہیں ملک میں رہنے اور کام کرنے کی قانون اجازت دیتا ہے ۔
برطانوی حکومت کی نئی امیگریشن انفورسمنٹ پالیسی کے تحت کنسٹرکشن سائٹس ، کار واشز اور دیگر بزنسز پر امیگریشن کے چھاپوں میں پچاس فیصد اضافہ کیا جائیگا۔برطانوی وزیر امیگریشن کا کہنا ہے کہ ہماری امیگریشن انفورسمنٹ ٹیم دن رات ایسے امیگرنٹس کے خلاف کاروائی میں مصروف ہیں کہ جو ہمارے ملک کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں ۔جرائم کے خلاف کریک داو¿ں ہماری ترجیحات میں شامل ہے ۔