پھر راج کریگا بورس جانسن ، برطانوی الیکشن میں کنزرویٹو پارٹی کامیاب
وزیر اعظم بورس جانسن کا انتخابی مہم میں بریگزٹ کا معاملہ ، مرکز و محور رہا،ان کا کہنا تھا کہ اگر 2019کے الیکشن میںپارٹی کامیاب ہوتی ہےتو وہ برطانیہ کو یورپین یونین سے باہر نکال لیں گے
لندن (اردو نیوز :12دسمبر2019) برطانیہ میں پانچ سال کے عرصے میں جمعرات کو ہونیوالے تیسر ے میں عوام کی جانب سے برسراقتدار وزیر اعظم بورس جانس اور ان کی کنزرویٹو پارٹی کو ایک بار پھر حکومت بنانے کا مینڈیٹ واضح ہو گیا ہے۔لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن کی جانب سے 12دسمبر کے دن کو مایوس کن قراردیتے ہوئے بڑا اعلان کیا گیا ہے کہ وہ آئندہ الیکشن میں پارٹی کی قیادت نہیںکریں گے ۔انگلینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں کے کل 650 حلقوں پر مشتمل پارلیمنٹ میں 326ارکان پارلیمنٹ کی حمایت کرنے والی پارٹی حکومت بنانے کی حقدار ہوتی ہے۔ ایگزٹ پولز اور سامنے آنے والے نتائج سے واضح ہو گیا ہے کہ برطانیہ میںآئندہ حکومت بھی کنزرویٹو پارٹی ہی بنائے گی ۔
یہاں قابل امر ذکر یہ ہے کہ برطانیہ میںمعمول کے مطابق جنرل الیکشن 2022میںہونے تھے تاہم بریگزٹ کے معاملے پر فیصلہ کیا گیا تھا کہ پارلیمان کو تحلیل کرکے نئے الیکشن کروائیں جائیں ۔وزیر اعظم بورس جانس کےلئے یہ فیصلہ نہایت خوش آئند ہوتا نظر آیا ہے۔امکان ہے کہ ان کی جماعت پارلیمان میں 360سے زائد نشستیں حاصل کر لے گی یوں کنزرویٹو پارٹی واضح اکثریت کی حامل پارٹی کے طور پر آئندہ حکومت بنائے گی ۔لیبر پارٹی کو بعض دعووں اور اندازوں کے برعکس کم نشستیں ملیں گی اور اسی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے جیریمی کوربن کا کہناہے کہ آئندہ انتخاب میں پارٹی کو نئی قیادت سامنے لانا ہو گی ۔
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی جانب سے انتخابی مہم میں بریگزٹ کے معاملے کو مرکز و محور بنایا گیا اور ان کا کہنا تھا کہ اگر 2019کے الیکشن میں عوام ان کی پارٹی کو مینڈیٹ دیتے ہیں تو وہ برطانیہ کو یورپین یونین سے باہر نکال لیں گے جبکہ لیبر پارٹی کے کوربن نے وعدہ کیا تھا کہ اگر ان کی جماعت کامیاب ہو گئی تو وہ بریگزٹ کے معاملے پر ایک اور ریفرنڈم کروائے گی ۔
برطانیہ میں 12دسمبر 2019کو ہونیوالے الیکشن ملکی تاریخ کے ایسے منفردانتخابات ہیں جو کہ موسم سرما میں منعقد کئے گئے جبکہ آخری مرتبہ دسمبر کے مہینے میں عام انتخابات کا انعقاد 1923 میں ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : برطانوی میں پانچ سالوں میں تیسرے الیکشن
Boris Johnson hails “powerful new mandate”