" "
بین الاقوامی

امریکی سپیشل پرواز پاکستان میں پھنسے امریکی شہریوں کو یکم اپریل کو واپس امریکہ لائے گی

سپیشل پرواز کراچی اور اسلام آباد سے پاکستانی امریکن مسافروں کو سکریننگ کے بعد لے کر واشنگٹن آئے گی جہاں مسافروں کی دوبارہ سکریننگ کی جائے گی

نیویارک (محسن ظہیر ) نیویارک کے علاقے بروکلین سے معمول کے مطابق پاکستان جانے والے ایک پاکستانی امریکن(جن کا نام یہاں ظاہر نہیں کیا جا رہا ) کو مارچ کے تیسرے ہفتے امریکہ واپس آنا تھا ، اس دوران حکومت پاکستان کی جانب سے عالمی پروازوں کی پاکستان آمد پر پابندی عائد کر دی گئی اور مذکورہ پاکستانی امریکن ، پاکستان میں رک کر رہ گیا۔حکومت پاکستان کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ مذکورہ پابندی چاراپریل تک برقراررہے گی ۔
پاکستانی امریکن جو کہ پیشے کے اعتبار سے بزنس مین ہیں اور ان کا بزنس بھی نیویارک میں گورنر نیویارک کی جانب سے متعین کردہ essential businessیعنی کہ ایسے بزنس کہ جنہیں نیویارک میں کام جاری رکھنے کی اجازت ہے ، کی کیٹیگری میں آتا ہے ۔
دریں اثناءاس شخص کو ای دوست کے ذریعے معلوم ہوا کہ یوا یس ایمبسی اسلام آباد کوشش کررہی ہے کہ پاکستان میں رک جانے والے امریکی شہریوں کو سپیشل پرواز کے ذریعے امریکہ واپس لے جایا جائے ۔ اس نے اسلام آباد میں واقع امریکی ایمبسی سے رابطہ کیا جنہوں نے اسے آن لائن ایک فارم بھرنے کے لئے کہا ۔فارم بھرنے کے بعد وہ انتظار کرنے لگا کہ جواب کب آئے گا۔ اس دوران اس نے پاکستان میں ہی موجود ایک اور پاکستانی امریکن دووست کو بھی امریکہ واپس جانے کے مذکورہ راستے کے بارے میں بتایا جو کہ بروکلین (نیویارک) میں اس کا محلہ دار بھی ہے ۔ اسے کہا کہ وہ بھی امریکی ایمبسی سے رابطہ کرکے امریکہ واپس جانے کے لئے اپلائی کر دے ۔یو ایس ایمبسی اسلام آباد کی جانب سے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر یہ اعلامیہ پوسٹ بھی کیا گیا ہے ۔
پاکستانی امریکن کے 67سالہ دوست نے بھی سپیشل پرواز کے ذریعے امریکہ واپس جانے کے لئے آن لائن اپلائی کر دیا ۔ چند روز کے بعد اس67سالہ شخص کو امریکی ایمبسی کی جانب سے اطلاع موصول ہوئی کہ امریکہ جانے والی سپیشل پرواز کے لئے اس کے نام کا انتخاب کر لیا گیا ہے جبکہ اس کے دوست کہ جس نے اسے اس موقع کے بارے میں بتایا تھا کو ایمبسی سے ای میل موصول ہوئی کہ فی الحال ان کا نام امریکہ واپس جانے والی پرواز میں شامل نہیں کیا جارہا تاہم ان کا نام منتظر مسافروں کی فہرست میں شامل رہے گا۔
بتایا گیا ہے کہ 67سالہ پاکستانی امریکن کے نام کا انتخاب اس کی عمر ، اس کی صحت کو درپیش پہلے سے موجودہ بعض مسائل کو پیش نظررکھتے ہوئے مسافروں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ایمبسی کی جانب سے اس شخص کو بذریعہ میل پاکستان میں سفر کرنے کے سفری پرمٹ بھی بھجوائے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ وہ پنجاب سے اسلام آباد ائیرپورٹ پہنچنے کے لئے راستے میں یہ پرمٹ دکھا کر ائیرپورٹ تک پہنچ سکتے ہیں جبکہ دوسرا پرمٹ ائیرپورٹ میں داخلے کےلئے دیا گیا ہے جسے دکھا کر وہ ائیرپورٹ کی حدود میں داخل ہو سکے گا اور امریکہ آنے والی پرواز میں سوار ہو سکے گا۔پرواز پر سوار کرنے سے قبل ان مسافروں کی سکریننگ بھی کی جائے گی اور گائیڈ لائینز کی پیروی کی جائے گی ۔
اس شخص سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ گھر سے اسلام آباد چلتے وقت اپنا ماسک، حفاظتی اشیاء، کھانے پینے کی اشیاءوغیرہ بھی ساتھ لے کر آئیں ۔امریکہ کی سپیشل پرواز یکم اپریل کو پاکستان کے دو اہم شہروں کراچی اور اسلام آباد سے مسافروں کو لے کر واشنگٹن پہنچے گی جہاںان مسافروں کی سکریننگ کے بعد حکام فیصلہ کریں گے کہ وہ قرنطینہ میں رہیں یا اپنے گھر جا کر قرنطینہ کریں ۔
امریکہ سے گذشتہ ہفتوں اور مہینوں میں پاکستان جانے والے مسافر جو کہ اپنے دورہ مکمل کرنے کے بعد امریکہ واپس آنا چاہتے تھے ، امریکہ واپس آنا چاہتے ہیں لیکن پروازوںکی بندش کی وجہ سے وہ اپنے اپنے گھروں میں پھنس کر رہ گئے ہیں ۔ایک طرف یہ مسافر امریکہ واپس آنا چاہتے ہیں لیکن ان میں بالخصوص ایسے مسافر کہ جن کا تعلق نیویارک سے ہے، وہ پریشان بھی ہیں، کہ نیویارک کی صورتحال کے پیش نظرانہیں پرواز کی دستیابی کی صورت میں واپس آنا بھی چاہئیے یا نہیں ۔

U.S. Government Arranged Flight from Karachi and Islamabad (April 1)

https://pk.usembassy.gov/health%e2%80%afalert-u-s-%e2%80%afembassy-islamabad-pakistan-march%e2%80%af28-2020%e2%80%af-2-2/

Related Articles

Back to top button