ٹرمپ کےلئے 27لاکھ غیر قانونی امیگرنٹس کو ڈیپورٹ کرنے کی بات کرنا آسان لیکن عمل کرنا بہت ہی مشکل ہوگا
Trump's Plan to Deport 2.7 Million Undocumented Immigrants: Easier Said Than Done
نیویارک ( محسن ظہیر سے ) پانچ نومبر کو ہونیوالے امریکی صدارتی الیکشن میں امیگریشن اُن اہم موضوعات میں شامل ہے کہ جو صدارتی امیدواروں کے عوامی خطابات اور ایجنڈے میں شامل اورانتخابی جلسوں میں زیر بحث ہے ۔ امریکہ کا امیگریشن نظام جس میں تین سے زائد دہائیوں سے اصلاحات نہیں ہوئیں ، کے حوالے سے ریپبلکن امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ اگر دوبارہ صدر منتخب ہو گئے تو ملک میں موجودگیارہ لاکھ سے زائد غیر قانونی تارکین وطن اور17 لاکھ سے زائد ایسے امیگرنٹس کہ جنہیں عارضی لیگل سٹیٹس حاصل ہے ، کو ڈیپورٹ کر دیں گے ۔
Trump’s Plan to Deport 2.7 Million Undocumented Immigrants: Easier Said Than Done
تجزیہ کاروں، ماہرین قانون اور معیشت دانوں کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے لئے 27لاکھ امیگرنٹس کو ڈیپورٹ کرنے کی بات کرنا تو آسان ہے لیکن اس پر عمل کرنا نہایت ہی مشکل اور مہنگا ترین عمل ہوگا۔ اِن ماہرین کے مطابق اگر صرف امریکہ میں موجود گیارہ لاکھ غیر قانونی تارکین وطن کو ہی امریکہ سے ڈیپورٹ کرنے ہو تو اس کے لئے کم از کم چار سا ل سے زائد کا عرصہ اور20ارب ڈالرز کا بجٹ درکا ر ہوگا۔
امریکی معیشت اور کانگریس جسے معاشی محاذ پر ہمیشہ بڑے چیلنجز درپیش رہتے ہیں ، کے لئے 20ارب ڈالرز کی خطیر رقم ، بجٹ میں مختص کرنا مشکل مرحلہ ہوگا ۔
امریکی کی قدامت پسند ریپبلکن پارٹی جن کا کہنا ہے کہ وہ غیر قانونی امیگریشن کے مخالف ہے ، کے حامی ارکان کی انتخابی ریلیوں میں جب مسٹر ٹرمپ ، امیگرنٹس کے خلاف بڑے ایکشن کے اعلانات اور دعوت کرتے ہیں تو انہیں عوامی حمایت حاصل ہوتی ہے ۔
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ لاکھوں امیگرنٹس کو ڈیپورٹ کرنے سے نہ صرف آئینی چیلنجز پیدا ہونگے بلکہ مقامی معیشت کو بھی نقصان پہنچے گا۔
Trump’s Plan to Deport 2.7 Million Undocumented Immigrants: Easier Said Than Done