صدر ٹرمپ نے امریکی صدارتی الیکشن ملتوی کرنے کی تجویز پیش کر دی
ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ یونیورسل میل اِن ووٹنگ 2020ءنومبر کے ووٹ کو تاریخ کا سب سے زیادہ غلط اور دھوکے والا الیکشن بنا دے گی
نیو یارک(محسن ظہیر سے) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کو ملتوی کیا جائے۔ ڈاک کے ذریعے زیادہ ووٹنگ کی وجہ سے فراڈ اور غلط نتائج آ سکتے ہیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صدر ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ یونیورسل میل اِن ووٹنگ 2020ءنومبر کے ووٹ کو تاریخ کا سب سے زیادہ غلط اور دھوکے والا الیکشن بنا دے گی اور یہ امریکا کے لیے ایک بڑی شرمندگی ہو گی۔اسی ٹویٹ میں انہوں نے سوالیہ نشان کے ساتھ مزید لکھا کہ الیکشن کو اس وقت تک ملتوی کردیں کہ جب تک لوگ مناسب اور محفوظ طریقے سے ووٹ نہیں ڈالتے۔
امریکی ماہرین آئین و قانون کے مطابق صدر کے پاس الیکشن ملتوی کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے ، یو ایس کانگریس الیکشن کی تاریخ مقرر کر سکتی ہے ۔صدر ٹرمپ کی جانب سے الیکشن ملتوی کرنے کی تجویز ایسے وقت پر دی گئی ہے کہ جب صدارتی الیکشن میں ایک سو دن سے بھی کم وقت رہ گیا ہے ۔
ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے اپریل میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ صدر ٹرمپ کو بہانہ بنا کر الیکشن ملتوی کرنے کا کہہ سکتے ہیں ۔ ٹرمپ کی اس تجویز نے امریکہ میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے کہ آیا صدارتی الیکشن ہوں گے یا نہیں !
صدر ٹرمپ کے دعوے کی سچائی ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے لیکن وہ کافی عرصے سے ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کے خلاف بات کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے دھاندلی ہو سکتی ہے۔
امریکی ریاستیں چاہتی ہیں کہ کورونا وائرس کی وبا سے ہونے والی صحت کے متعلق تشویش کی وجہ سے ڈاک کے ذریعے ووٹنگ آسان ہوگی۔
واضح رہے کہ اس ماہ کے آغاز میں چھ امریکی ریاستیں نومبر میں ہونے والے انتخابات ڈاک کے ذریعے کرانے کا منصوبہ بنا رہی تھیں۔ یہ ریاستیں اپنے تمام ووٹرز کو ڈاک کے ذریعے بیلٹ پیپر بھیجیں گی، جو یا تو ڈاک کے ذریعے واپس آئے گا یا پھر الیکشن کے دن مجوزہ مقامات پر واپس کر دیا جائے گا۔
اگرچہ کچھ ’ان پرسن‘ یا بذاتِ خود ووٹنگ کی سہولت بھی موجود ہے لیکن وہ محدود حالات میں ہی ہے۔ امریکا کی تقریباً آدھی ریاستیں ووٹروں کو ڈاک کے ذریعے درخواست پر ووٹ ڈالنے کی اجازت دیتی ہیں۔