مواخذہ: سینٹ میں صدر ٹرمپ بری ، مٹ رامنی کی بغاوت
سینٹ میں ریپبلکن سینیٹرز میں 52نے صدر ٹرمپ کو بری کیا جبکہ سینیٹر مٹ رومنی نے ٹرمپ میںصدر کو قصور قرار دے کر ان کے خلاف اپنا حق رائے دہی استعمال کیا

مٹ رومنی امریکی تاریخ کے پہلے سینیٹر ہیں کہ جنہوںاپنی ہی پارٹی کے سینٹ میں ٹرائل کے دوران ان کے خلاف ووٹ دے کر ایک الزام میں قصور وار قرار دے دیا
ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ کے تیسرے صدر ہیں کہ جن کا مواخذہ ہوا تاہم مقاضی کے دونوں صدور اینڈریو جانسن اور بل کلنٹن کی طرح وہ بھی سینٹ میں بری قراردے دئیے گئے
واشنگٹن (اردو نیوز ) صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی سینٹ میں مواخذے کی تحریک پر ہونیوالے ٹرائل میں بری کر دیا گیا ۔ سینٹ میں ریپبلکن سینیٹرز میں 52نے صدر ٹرمپ کو بری کیا جبکہ سینیٹر مٹ رومنی نے ٹرمپ میںصدر کو قصور قرار دے کر ان کے خلاف اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ مٹ رومنی امریکی تاریخ کے پہلے سینیٹر ہیں کہ جنہوںاپنی ہی پارٹی کے سینٹ میں ٹرائل کے دوران ان کے خلاف ووٹ دے کر ایک الزام میں قصور وار قرار دے دیا ۔
سینٹ میں ٹرائل کی کاروائی کی صدارت چیف جسٹس جان رابرٹ نے کی ۔صدر ٹرمپ کے خلاف ایوان نمائندگان میں دو الزامات میں مواخذے کی تحریک منظور ہوئی ۔ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ کے تیسرے صدر ہیں کہ جن کا مواخذہ ہوا تاہم مقاضی کے دونوں صدور اینڈریو جانسن اور بل کلنٹن کی طرح وہ بھی سینٹ میں بری قراردے دئیے گئے ۔ سینٹ میں صدر کو قصور وار قرار دینے کے لئے لازم تھا کہ سینٹ کے ایک سو میں سے دو تہائی ارکان یعنی کہ67سینیٹرز ان کے خلاف ووٹ دیتے لیکن صدر کا مواخذہ کرنیوالے ڈیموکریٹس کے پاس مطلوم تعدادنہ تھی اور نہ وہی وہ مطلوبہ تعدادکے لئے ریپبلکن سینیٹرز کی خاطر خواہ تعداد کو اپنے ساتھ ملا سکے۔