”انصاف ہوتا ہوا“ اور” عدلیہ آزاد نظر“ آنی چاہئیے
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ایون فیلڈ کیس میں نواز شریف کی ضمانت پر رہائی کے بعد پاکستانی امریکن ٹھنک ٹنک کے زیر اہتمام نیویارک میں مجلس مذاکرہ
راجہ رزاق اور ساتھیوں کے زیر اہتمام مجلس مذاکرہ میں سہیل ضیاءبٹ ، سابق رکن قومی اسمبلی عمر سہیل ،رمضان رانا، ڈاکٹر شفیق ،پیر سید میر حسین شاہ اور افتخار بٹ کی خصوصی شرکت
کرنل(ر) مقبول ملک، طاہر سندھو، شاہد احمد مہر، ندیم باجوہ،چوہدری عبدالحمید گجر، جنید تنولی، رفیق انجم، سعود کھوکھر، خواجہ فاروق، کنیز فاطمہ، راجہ ضمیر پورا ن،حکیم سلیمی سمیت کمیونٹی کی مقامی شخصیات کی شرکت
نیویارک (اردو نیوز) پاکستانی امریکن کمیونٹی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انصاف ہوتا ہوا اور عدلیہ آزادانہ کردار ادا کرتی ہوئی نظر آنے چاہئیے ۔یک طرفہ اور محض مخصوص افراد کو احتساب کا نشانہ بنانے سے انصاف کے نظام پر انگلیاں اٹھیں گی ۔ان ملے جلے خیالات کا اظہار پاکستانی امریکن تھنک ٹنک کے زیر اہتمام منعقدہ مجلس مذاکرہ میں کیا گیا جس کے اہتمام میں راجہ رزاق اور ان کے ساتھیوں نے اہم کردار ادا کیا ۔
اس مجلس مذاکرہ کا اہتمام اسلام آباد پائی کورٹ کی جانب سے میاں نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی ایون فیلڈ کیس میں ضمانت پر رہائی کے بعد کیا گیا تاہم ماہ محرم کے تقدس کے احترام میں اس سلسلے میں لیگی ساتھیوں کی جانب سے کسی بھی قسم کی خوشی نہیں منائی گئی ۔
مجلس مذاکرہ میں امریکہ کے دورے پر آئے سابق رکن پنجاب اسمبلی و سابق ڈپٹی مئیر لاہور سہیل ضیاءبٹ اور سابق رکن قومی اسمبلی عمر سہیل نے خصوصی شرکت کی ۔ مجلس مذاکرہ میں کمیونٹی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور ارکان رانا رمضان، ڈاکٹر شفیق، سید میر حسین شاہ، کرنل مقبول، طاہر سندھو، عبدالحمید چوہدری، افتخار بٹ ، جنید تنولی، رفیق انجم، سعود کھوکھر، خواجہ فاروق، کنیز فاطمہ، حلیم سلیمی، شاہد احمد مہر، ندیم باجوہ اور راجہ ضمیر پوران نے شرکت کی ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شرکاءنے کہا کہ میاں نواز شریف کے حق میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیب کورٹ کے ایون فیلڈ کیس میں ضمانت کا فیصلہ جمہوریت کی فتح ہے۔انہوں نے کہا کہ فیصلے نے نیب کے کیس کو بے نقاب کرکے رکھ دیا ہے۔ مقررین نے کہا کہ کیس سپریم کورٹ سے شروع کیا گیا جس میں اپیل کا کوئی حق نہیں دیا گیا۔ اب نیب کورٹ کے فیصلے کے نقائص کھل کر سامنے آگئے ہیں۔
رانا رمضان نے کہا کہ نہ جانے کیوں سپریم کورٹ نے کیس سنا اور نواز شریف کو اپیل کے حق سے محروم کردیا گیا۔ میں نے چاروں مارشل لاءدیکھے لیکن آج ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے ملک میں کوئی غیر مرئی مارشل لاءلگا ہوا ہے ۔ الیکشن کے نام پر سلیکشن کی گئی ہے اور انصاف بھی چند ایک افراد کا کیا جا رہا ہے ۔
مقررین نے کہا کہ آزاد عدلیہ ریاست کے لئے لازم ہے۔ پاناما کیس میں جان نہیں تھی ، اس لئے اس کو جے آئی ٹی بنا دی گئی۔ اب ثابت ہوگیا کہ اس کیس میں کوئی جان نہیں۔ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ جج بشیر نے خود لکھ دیا کہ کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ملا اور کہا کہ الزامات میرا خیال ہے، کہہ کر عائد کئے گئے ۔ قانون میں میرا خیال نام کی کوئی شے نہیں۔سیاسی قائد کی طاقت عوام ہوتے ہیں۔ سیاسی قائد کو عوام سے دور رکھا گیا۔
اجلاس میں بیگم مریم نواز مرحومہ کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔