لانگ آئی لینڈ میں مسجد کی تعمیر ،دو گھنٹوں میں 12لاکھ ڈالرز کے فنڈز جمع
مسلم امریکن کمیونٹی کے صاحب حیثیت ارکان نے دل کھول کر مسجد ابراہیم کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالا اور چند گھنٹوں میں بارہ لاکھ ڈالرز جمع کر دئیے ، فضاءتکبیر اللہ الکبر کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی
نیویارک (خصوصی رپورٹ) نیویارک کی تاریخ میں کسی بھی اسلامک سینٹر اور مسجد کے لئے سب سے بڑی فنڈ ریزنگ تقریب کا انعقاد. ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں 1.2 ملین ڈالرز اکٹھے ھو گئے جن میں ساری رقم چیک کی صورت میں اور کچھ کیش جمع ھوئے. دیگر تقریبات کی طرح لوگوں نے محض وعدے نہیں بلکہ چیک کی صورت میں اپنا اپنا حصہ ڈالا۔ یہ تاریخ ساز فنڈ ریزنگ ڈنر لانگ آئیلینڈ کے علاقے شیلٹر روک میں شیلٹر روک اسلامک سینٹر اور مسجد ابراہیم کی تعمیر کے سلسلے منعقد ھوا۔اکبر ریسٹورینٹ میں لانگ آئیلنڈ میں منعقدہ فنڈ ریزنگ ایونٹ میں مسلم و ساو¿تھ ایشین کمیونٹیز کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
مہمان خصوصی اور فنڈ ریزر منظر طالب تھے جنہوں نے حسب معمول اپنے مخصوص انداز اور لب و لہجہ میں فنڈ ریزنگ کی ۔انہوں نے اسلامی عقائد اور احکام الٰہی کی روشنی میں مسجد اور اسلامک سینٹر کے قیام کی افادیت بیان کی ۔انہوں نے کہا کہ ہم دنیا میں اپنے گھروں کی تعمیر پہ بچوں کی تعلیم اور اپنے اخراجات پر بڑی بھاری رقم خرچ کرتے ہیں، ہمیں جنت میں اپنے گھر کی تعمیر کے لیے بھی سوچنا چاہئے،انہوں نے کہا کہ ہمارے پیارے نبی حضرت ابراہیم علیہ اسلام کی قربانی کے بارے میں بتایا کہ اگر وہ چاھتے تو شام فلسطین میں آرام دہ زندگی گزار سکتے تھے لیکن انہوں نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ صعوبتیں برداشت کیں۔ آج ہزاروں سال بعد بیت اللہ ہمارے سامنے ہمارے لئے موجود ہے۔ جس نے پوری امت مسلمہ کو متحد کر رکھا ہے۔
انہوں نے شرکاءسے زیادہ سے زیادہ فنڈز کی اپیل کی،1.4 ایکڑ اراضی پر محیط کثیر المقاصد اسلامک سینٹر پر مجموعی طور پر36 لاکھ ڈالرز خرچ ہونگے 12 لاکھ ڈالرز اکھٹے ہوچکے ہیں جو دو شخصیات نے دی ہیں جن میں سے 24 لاکھ باقی ہیں۔
اس موقع پر نامی بنگلہ دیشی امریکن نے ڈھائی لاکھ ڈالر جبکہ تین افراد نےایک ایک لاکھ ڈالر کے چیک دئے، چھ افراد نے 50،50 ہزار ڈالرز اور بارہ کے لگ بھگ نے 25،25 ہزار ڈالرز دئیے۔ یوں 12 لاکھ ڈالر جمع ہوئے۔اسلامک سینٹر اور مسجد کے لئے درکار 36 ڈالرز میں سے 24 لاکھ اکھٹے ہوچکے ہیں ۔
قبل ازیں ڈاکٹر عمر شریف نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا ۔انہوں نے شیلٹر روک اسلامک سینٹر کے بارے میں شرکاءکو تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مسلم کمیونٹی پر مکمل بھروسہ ھے۔اللہ کے فضل وکرم سے اسلامک سینٹر کی تعمیر بہ احسن و خوبی انجام پاجائے گی۔انہوں نے کہا آپ سب یہاں مسجد اور اسلامک سینٹر کے لئے فنڈ جمع کرنے کی غرض سے اکھٹے ہوئے ہیں۔لوگ سمجھتے ہیں ہم بلڈنگ ،زمین پراپرٹی یا مارگیج کے لئے فنڈز دیں گے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ھم ا±مّہ ،کمیونٹی اور اپنے اقدار کی تعمیر کرنے جارہے ہیں۔ہم صرف مسجد نہیں بلکہ اپنے مستقبل کی تعمیر کرنے جارہے ہیں ،یہ مستقبل ہماری روحانی ضروریات کو پورا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ جب ہم ایک درخت کے لئے پودا لگاتے ہیں تو یہ بات ہمارے ذہن میں ہوتی ہے کہ اس کا فائدہ ہمیں نہیں بلکہ ہماری آنے والی نسل کو ہوگا۔ اگرہم یہ سوچ کے درخت نہ لگائے کہ اس سے ہمیں کیا فائدہ ھوگا تو سوچئے کہ ہم سے جو پہلے لوگ تھے اگر وہ بھی یہی سوچ رکھتے تو آج ہم درختوں کی گھنے چھاو¿ں میں کیسے بیٹھ پاتے؟
معروف اسلامک سکالر امام شمسی علی نے مسجد کے کردار پر خصوصی خطاب کیا۔امام شمسی نے قرآن آیات کی تلاوت بھی کی۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نیک اور متقی لوگوں کو پسند فرماتا ہے۔قرآن پاک نے بھی متقی لوگوں کو اللہ تعالی فلاح کی ضمانت دیتا ہے کہ ایسے لوگ دنیا اور آخرت دونوں جگہوں پر فلاح پاجائیں گے۔ انہوں نے کہا اسلام ہرقدم پہ ہمیں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔
امام شمسی نے لوگوں سے زیادہ سے زیادہ فنڈز دینے کی استدعا کی۔
اسلامک سینٹر آف لانگ آئیلینڈکے ڈائریکٹر مفتی فرحان نے نیکی اور اخلاقیات کے فروغ کے موضوع پر خطاب کیا۔ انہوں نے معروف اسکالر امام سراج وہاج کے حوالے سے دو کہانیاں شئیر کیں جن سے اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کا بہترین صلہ ملتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ امام سراج نے بہت خوبصورت انداز میں دنیا کے سات عجائبات میں سے ایک تاج محل کے پس منظر کی کہانی کو موجودہ دور سے جوڑا کہ کسطرح ایک بادشاہ نے اپنی بیگم کی محبت میں ایک شاھکار تعمیر کر ڈالا جو گزشتہ سوا تین سو سال سے ھر دیکھنے والے کو متاثر کرتا آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اندازہ لگائیں ایک بادشاہ کی اپنی ملکہ سے محبت اور اسکے لئے بہترین تحفہ اس پس منظر میں سوچئے کہ اللہ پاک اپنے بندوں سے کرنی محبت کرتا ہوگا اور اسکے گھر کی تعمیر کا ہم کس قدر صلہ پاسکتے ہیں۔ ایک واقعہ انہوں ایک امریکی خاتو ن کے حوالے سے شئیر کیا کہ کسی ہائی وے پر خاتون کی گاڑی میں گیس ختم ھوگیا، اسے کچھ نہیں سوجھ رہا تھا کہ کیا کرے اتنے میں ایک بے گھرشخص نے اسکی مدد کی،اسکے پاس صرف 20 ڈالرز تھے، اسنے اس پیسے سے خاتون کو کہیں سے گیس لاکر دیے تو خاتون اپنی گاڑی چلانے کے قابل ھوئی۔لگ بھگ دو ہفتے کے بعد خاتون نے اس شخص کو بدلے میں دو لاکھ ڈالرز دئیے ۔ ایک معمولی سے احسان کی اس قدر قیمت اندازہ لگائیں اللہ تعالی کی راہ میں خرچ کرنے کا ہمیں کتنا اجر اور بدلہ ملے گا؟
مفتی فرحان نے مزید کہا کہ ہمیں اللہ تعالی کی خوشنودی کے لئے اس کی راہ میں خرچ کرنا چاہیے ،اللہ کے گھر کی تعمیر کریں اسکے بدلے میں جتنا کچھ ملے گا آپ سوچ بھی نہیں سکتے۔ انہوں نے شرکاءسے زیادہ سے زیادہ فنڈ دینے کی اپیل کی۔اس موقع پر شیلٹر روک اسلامک سینٹر کے بارے میں خصوصی ویڈیو بھی دکھائی گئی جسمیں بتایا گیا کہ کیونکر اسلامک سینٹر علاقے میں مسلمانوں خصوصا نوجوانوں کی دینی اور اخلاقی ضروریات کو پورا کرے گا۔ اسلامک سینٹر کے منتظمین نے فنڈ دینے والوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔شیلٹر روک اسلامک سینٹر اور مسجد ابراھیم کے بورڈ ممبرز میں سے ایک اہم رکن کرنل(ر) مقبول ملک نے اسلامک سینٹر اور مسجد ابرہیم کے حوالے سے اپ ڈیٹ کیا ۔انہوں نے بتایا کہ شیلٹر روک اسلامک سینٹر کے لیے درکار 36 لاکھ ڈالرز میں سے 24 لاکھ ڈالرز جمع ہوچکے ہیں جس میں فنڈ ریزنگ ڈنر میں حاصل ہونے والی ریکارڈ 12 لاکھ ڈالرز بھی شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ رمضان المبارک کے دوران ہم نے ایک اور فنڈ ریزنگ ڈنر کا منصوبہ بنایا ہے اور امید ہے باقی رقم بھی جمع کرلی جائے گی۔