ڈیپورٹ کر دیا گیا
نیویارک (اردو نیوز ) امریکہ میں زیر حراست پاکستانی شہری شرافت علی خان کو امیگریشن حکام کی جانب سے پاکستان ڈیپورٹ کر دیا گیا ہے ۔ یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ(یو ایس آئی سی ای) کی جانب سے جاری کردہ تفصیل کے مطابق یو ایس آئی سی ای اور ریموول آپریشن آفیسرز (ای آر او) کی جانب سے 33سالہ شرافت علی خان کو ڈیپورٹ کر دیا گیا جن کے خلاف یو ایس آئی سی ای کے محکمہ ہوم لینڈ سیکورٹی انویسٹی گیشنز کی ایف بی آئی کی معاونت سے انسانی سمگلنگ سازش کیس میں تحقیقات ہوئی تھی ۔شرافت علی خان برزایل میں مقیم تھا اور مبینہ طور پر انسانی سمگلنگ میں ملوث ایک تنظیم کےلئے کام کرتا تھا ۔
تفصیلات کے مطابق مارچ2014میں ہو لینڈ سیکورٹی انویسٹی گیشنز اور ایف بی آئی اے کے سپیشل ایجنٹس کی جانب سے جنوبی اور وسطی امریکہ سے انسانی سمگلنگ میں ملوث ایک تنظیم کے خلاف تحقیقات شروع کی گئیں جو کہ پاکستان ، بنگلہ دیش اور افغانستان کے باشندوں کو جنوبی او ر وسطی امریکہ کے ذریعے امریکہ لاتے تھے ۔ 2014سے2016کے عرصے کے دوران ہو لینڈ سیکورٹی انویسٹی گیشنز اور ایف بی آئی اے کی جانب سے ایک سو افراد کو گرفتار کیا گیا جنہوں نے شرافت علی خان کی اپنے سمگلر کے طور پر نشاندہی کی ۔ حکام کے مطابق سمگل کئے جانیوالے افراد سے سمگلر اور ان کے معاونین تین سے پندرہ ہزار ڈالرز فی کیس وصول کرتے تھے ۔سمگل کئے جانیوالے افراد میں سے کئی کے دہشت گرد تنظیموں سے تعلق کا بھی شبہ تھا۔
یکم جون 2016کو برازیل کی پولیس نے برازیل میں شرافت علی خان کی رہائشگاہ کی تلاشی کا وارنٹ جاری کیا۔اگلے روز یعنی کہ دو جون کو خان نے دوہا (قطر) کے ذریعے پاکستان جانے کی کوشش کی ۔تین جون کو یو ایس ڈسٹرکٹ کورٹ برائے ڈسٹرکٹ آف کولمبیا نے شرافت علی خان کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیا۔اسی روز دوہا ، قطر کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر حکام نے خان کو تحویل میں لے لیا ۔13جولائی 2016کو امریکی حکام کی جانب سے شرافت علی خان کو قطر سے واشنگٹن ڈی سی لایا گیا اور ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا ۔بارہ اپریل 2017کو امریکی عدالت کی جانب سے خان کو ڈیپورٹ کئے جانے کا جوڈیشل آرڈر جاری کیا گیا ۔سترہ اکتوبر 2017کیس میں قصور وار قرار دیا گیا اور انہیں 31ماہ قید کی سزا سنائی گئی ۔19دسمبر کو خان کو پاکستانی حکام کے حوالہ کر دیا گیا ۔