" "
اوورسیز پاکستانیز

نیویارک ”شفیق “ سے محروم ہو گیا

پاکستانی امریکن کمیونٹی کی معروف سماجی شخصیت ،صحافی اور نصرت فتح علی خان کے پروموٹر شفیق صدیقی انتقال کر گئے

نما ز جنازہ مسجد نور سٹیٹن آئی لینڈ میں ادا کی گئی جس میں دوست احباب کے علاوہ قونصل جنرل اور کمیونٹی کی اہم شخصیات ، علماءکرام کی شرکت، آہوں میں نیوجرسی میں سپرد خاک
شفیق صدیقی کی روح کے ایصال ثواب کے لئے جمعرات کو بعد نماز عصر مسجد نور سٹیٹن آئی لینڈ اور جمعہ کو بعد نماز مغرب دارالعلوم میں قران و فاتحہ خوانی اور دعا ہوگی

نیویارک (خصوصی رپورٹ ) پاکستانی امریکن کمیونٹی نیویارک کی معروف سماجی شخصیت اورسینئر صحافی شفیق صدیقی ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات انتقال کر گئے ۔ وہ اپنے دیرینہ دوست اور اپنا کے سابق صدر ڈاکٹر آصف رحمان کے ساتھ امریکہ میں پاکستان کے نئے سفیر علی جہانگیر صدیقی کے اعزازمیں دئیے گئے میری لینڈ میں مارٹن کراس ونڈ ہوٹل دئیے گئے استقبالیہ میں شریک ہوئے ۔تقریب کے اختتام پر انہوں نے اپنی طبیعت بوجھل محسوس کی اور فیصلہ کیا کہ واپس نیویارک جایا جائے ۔ان کے ساتھی گاڑی لینے چلے گئے جبکہ شفیق صدیقی نیویارک کی کمیونٹی کی معروف شخصیت محمد سلیم کے ہمراہ ہوٹل کے داخلی دروازے کی جانب روانہ ہو گئے ۔ محمد سلیم نے بتایا کہ دروازے کے پاس شفیق صدیقی کی حالت ایک بار پھر خراب ہوئی جس کے بعد وہ وہاں گر گئے تاہم انہوں نے انہیں اپنے بازووں میں تھام لیا ۔اس دوران ایمبولینس بھی کال کی گئی ۔ساتھ یہ بھی بتایا گیا کہ شاید ان کا شوگر لیول کم ہو گیا ہے۔شفیق صدیقی کو اورنج جوس پلایا گیا جس کے کچھ دیر کے بعد ان کی طبیعت سنبھل گئی اور وہ اٹھ کر بیٹھ گئے ۔اس دوران ایمبولینس بھی ہوٹل پہنچ گئی اور میڈیکل سٹاف کی جانب سے شفیق صدیقی کا معائنہ کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ کسی مقامی ہسپتال کی بجائے واپس نیویارک جایا جائے ۔
میری لینڈ سے واپسی پر انہیں راستے میں ہی نیوجرسی ٹرن پائیک پر دل کا دورہ پڑا جو کہ اتنا شدید تھا کہ وہ جانبر نہ ہو سکے اور اپنے خالق حقیقی کو جا ملے ۔واضح رہے کہ شفیق صدیقی عارضہ قلب اور گردوں کے امراض میں مبتلا تھے ۔ ان کی اوپن ہارٹ سرجری ہوئی تھی اور کچھ عرصہ قبل ان کی طبیعت دوبارہ خراب ہوئی تاہم اس دوران ان کے گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا اور ان کا بذریعہ ڈائیلے سز علاج شروع کیا گیا ۔وہ اپنے گردوں کی ٹرانسپلانٹیشن کا انتظار کررہے تھے ۔
شفیق صدیقی کی نماز جنازہ منگل کو مسجد النور سٹیٹن آئی لینڈ میںادا کی گئی جس میں ان کے قریبی دوست احباب کے علاوہ کمیونٹی ارکان نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔اس موقع پر مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور دعائے مغفرت بھی مانگی گئی۔ بعد ازاں شفیق صدیقی کو نیوجرسی کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔ مرحوم کے دوست احباب اور کمیونٹی کی مقامی اہم شخصیات کی جانب سے شفیق صدیقی کی وفات پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا گیا اور ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
شفیق صدیقی کی نماز جنازہ کے موقع پر اعلان کیا گیا کہ دارالعلوم نیویارک میں ایک بچے کو شفیق صدیقی کے نام پر حافظ قران بنایا جائے گا تاکہ انہیں تا قیامت اجر ملتا رہے ۔
ملک ندیم عابد، ڈاکٹر آصف رحمان ، امتیاز راہی، اجمل چوہدری ، ڈاکٹر جمشید خان ، شاہد گوندل ، خواجہ امجد، محمد آصف ، شیخ شکیل، شمس الزمان ، مجیب لودھی ، ڈاکٹر اشرف عباسی ، ڈاکٹر اعجاز احمد ، اسد چوہدری ، منیر لودھی ، ناصر اعوان، رانا اشفاق،آفاق خیالی ، محسن ظہیر، عامر شیخ ، شیخ توقیر الحق، ظفر سپرا ، ظہیر احمد مہر، فاروق مرزا، فائق صدیقی ، معوذ اسد صدیقی ، آصف بیگ، مسعود احمد کمبوہ ، ایم آر فرخ، روحیل ڈار، رانا سعید، فارس فیاض، میاں فیاض، راجہ آزاد گل ، عزیز بٹ ،ذاکر نسیم، حاجی یونس، اعجاز احمد شاہد، راجہ ساجد، یاسین بھٹی، سید المدار حسین شاہ سمیت شفیق صدیقی کے دوست احباب نے ان کی وفات پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی موت سے پیدا ہونیوالا خلاءکبھی پورا نہیں ہوگا۔
ڈاکٹر سہیل مظفر ، قاری غلام رسول ، ڈاکٹر جمشید، اجمل چوہدری ،ڈاکٹر آصف رحمان ، ملک ندیم عابد ،مجیب لودھی ، شکیل شیخ سمیت مرحوم کے اہل خانہ نے نماز جنازہ کے شرکاءکا شکرئیہ ادا کیا کہ جو شریک ہوئے اور غم میں شریک ہوئے ۔ شفیق صدیقی کی روح کے ایصال ثواب کے لئے جمعرات کو بعد نماز عصر مسجد نور سٹیٹن آئی لینڈ اور جمعہ کو بعد نماز مغرب دارالعلوم میں قران و فاتحہ خوانی اور دعا ہوگی۔

Related Articles

Back to top button