سابق ریبپلکن صدارتی امیدوار مٹ رومنی بھی واشنگٹن احتجاجی مظاہرے میں شریک
سینیٹر رومنی نے وائٹ ہاوس کے قریب ایک احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی جو کہ امریکی شہر منیا پولس میں سیاہ فام جارج فلوئڈ کی پولیس حراست میں ہلاکت کے خلاف ہو رہا تھا
بوسٹن (اردونیوز) امریکہ کی برسراقتدار ریپبلکن پارٹی کے اہم رہنما ، سابق صدارتی امیدوار و سینیٹرمٹ رومنی بھی امریکہ میں سیاہ فام کمیونٹی کے حق میں جاری تحریک کی سپورٹ میں سامنے آگئے ہیں ۔سینیٹر رومنی نے اتورا کو واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاو¿س کے قریب ایک احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی جو کہ امریکی شہر منیا پولس میں سیاہ فام جارج فلوئڈ کی پولیس حراست میں ہلاکت کے خلاف ہو رہا تھا۔ سینیٹرمٹ رومنی ماسک پہن کر مظاہرے میں شریک ہوئے اور انہوں نے اپنی ایک سیلفی بنا کر ٹویٹ بھی کی ۔اس احتجاجی مظاہرے میں تقریبا ایک ہزار مظاہرین شامل تھے ۔
اس سوال پر کہ ان کے احتجاج میں شریک ہونا کیوں ضروری ہے ؟ رومنی نے کہا کہ ہمیں نسل پرستی کے خلاف آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے ، ہمیں نسل پرستی اور بربریت کے خلاف بہت سی آوازوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں کھڑے ہوکر یہ کہنا ضروری ہےکہ ” بلیک لائیوز میٹر“
Black Lives Matter. pic.twitter.com/JpXUFlxH2J
— Mitt Romney (@MittRomney) June 7, 2020
رومنی نے حالیہ دنوں میں جارج فلوئڈ کی موت پر بار بار ٹویٹ کیا تھا ، اور اپنے والد ، سابقہ گورنر مشی گن ریاست جارج رومنی کی ایک تصویر شیئر کی تھی ، جنہوں نے 1960 کی دہائی کے آخر میں شہری حقوق کے مظاہرے میں مارچ کیا تھا۔
مٹ رومنی نے گذشتہ ہفتے کئے جانیوالے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ جارج فلوئڈ کی موت رائیگاں نہیں جانی چاہئیے ۔
Sen. Mitt Romney, joined demonstrators on Sunday marching to the White House in protest of George Floyd’s death at the hands of Minneapolis police