سینیٹر چارلس شومر کی قیادت میں امریکی سینٹ کا اہم دورہ پاکستان
US Congressional Delegation led by majority leader U.S. Senator Charles Schumer visits Pakistan
اسلام آباد (احسن ظہیر سے )یو ایس سینیٹر چارلس شومر(ڈیموکریٹ۔نیویارک) کی قیادت میں امریکی سینٹ کے چھ رکنی وفد پاکستان کے اہم دورہ پر اسلام آباد پہنچ گیا ہے۔ وفد کے دیگر ارکان میں سینیٹر ماریا کینٹ ویل، ایمی کلوبوچر، گیری پیٹرز، کیتھرین کورٹیز مستو اور پیٹر ویلچ شامل تھے۔ وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان دیرینہ تعاون کی اہمیت اور اس شراکت داری کو متنوع اور کثیر جہتی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
سینیٹر شومر جو کہ امریکی سینٹ میں اکثریتی لیڈر ہیں ، کی قیادت میں سینٹ کے چھ رکنی وفد کا پاک امریکہ تعلقات کے تناظر میں اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ وفد نے وزیر اعظم شہباز شریف سمیت کابینہ کے اہم ارکان اور اعلی حکام سے اہم ملاقاتیں کیں ہیں۔ سینیٹر شومر جو کہ امریکی سینٹ میں اہم ترین سیاسی پوزیشن کے حامل اور صدر جو بائیڈن کے قریبی ترین ساتھی ہیں ، کی قیادت میں دورہ پاکستان کے دوران پاک امریکہ تعلقات ، مسلی کشمیر سمیت علاقائی صورتحال پر اہم امور پر بات چیت ہوئی ۔ سیاسی تجزئیہ نگاروں کے مطابق سینیٹرچارلس شومر سمیت ان کے ساتھیوں کے دورہ پاکستان کے بعد پاک امریکہ تعلقات میں مزید بہتری کی جانب سے اہم پیش رفت ہو سکتی ہے ۔
The U.S. Embassy in Pakistan welcomed a U.S. congressional delegation led by Senate Majority Leader Charles Schumer which met with @CMShehbaz to discuss our broad-based partnership that includes trade, investment, regional security, and flood recovery efforts. Photo Credit: APP pic.twitter.com/p6onEiHhKy
— U.S. Embassy Islamabad (@usembislamabad) February 23, 2023
سینیٹرشومر کی قیادت میں امریکی سینٹ کے وفد سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کا ذکر کرتے ہوئے مزید مضبوط اور باہمی طور پر فائدہ مند دوطرفہ اقتصادی شراکت داری قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے امریکی کانگریس پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھائے اور بھارت میں مسلم مخالف انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر کے خلاف اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی تبادلے سیاسی سطح پر ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھنے کے لیے بہت ضروری ہیں۔ وزیراعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان گزشتہ سال سفارتی تعلقات کے 75 سال پورے ہوئے، یہ سفارتی سنگ میل پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات کے مستقبل کے لائحہ عمل کو وضع کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ تجارت، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے مزید مضبوط اور باہمی طور پر فائدہ مند دو طرفہ اقتصادی شراکت داری قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ متحرک پاکستانی کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم پل کا کردار ادا کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے 2022 کے سیلاب کے دوران پاکستان کے عوام کے ساتھ تعاون اور یکجہتی پر امریکہ کا شکریہ ادا کیا۔ ملاقات میں افغانستان کی صورتحال، مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی اور اہمیت کے متعدد امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے امریکی کانگریس پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھائے اور بھارت میں مسلم مخالف انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر کے خلاف اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ سینیٹر شومر نے وفد کی جانب سے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وسیع تر تعاون کے ذریعے مختلف جہتوں میں پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔
Urdu News, Senator Charles Schumer (D-NY)