
ہدایت نامے کا مقصد امریکی ٹیکس دہندگان کے پیسے کے غلط استعمال کو روکنا اور سوشل سیکیورٹی پروگراموں میں دھوکہ دہی، ضیاع اور بدعنوانی کے خلاف سخت اقدامات کرنا ہے
واشنگٹن( اردو نیوز ) امریکی صدر نے غیر قانونی تارکین وطن کو سوشل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت دی جانے والی سرکاری مراعات سے روکنے کے لیے ایک نیا صدارتی ہدایت نامہ جاری کیا ہے۔ اس ہدایت نامے کا مقصد امریکی ٹیکس دہندگان کے پیسے کے غلط استعمال کو روکنا اور سوشل سیکیورٹی پروگراموں میں دھوکہ دہی، ضیاع اور بدعنوانی کے خلاف سخت اقدامات کرنا ہے۔
صدارتی ہدایت نامے کے مطابق، محکمہ محنت، محکمہ صحت و انسانی خدمات، اور سوشل سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ محکمہ داخلہ کے ساتھ مل کر ایسے تمام اقدامات کریں جو غیر قانونی افراد کو سوشل سیکیورٹی کے فنڈز سے فائدہ اٹھانے سے روک سکیں۔
مزید برآں، ایسے تمام ریاستی اور مقامی اداروں کے خلاف شہری یا انتظامی کارروائیاں ترجیحی بنیادوں پر کی جائیں گی جو نااہل افراد کی اہلیت کی درست جانچ میں ناکام رہیں یا وفات پا جانے والے افراد کو بھی ادائیگی کرتے رہیں۔یہ ہدایت نامہ ایگزیکٹو آرڈر 14218 (جاری کردہ: 19 فروری 2025) کا تسلسل ہے، جس کا مقصد ’کھلی سرحدوں‘ کی پالیسی کو ختم کر کے ٹیکس دہندگان پر بوجھ کم کرنا تھا۔اس نئے اقدام کے تحت: محکمہ انصاف اور سوشل سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن مشترکہ طور پر خصوصی پراسیکیوٹرز کا تقرر کریں گے جو سوشل سیکیورٹی میں فراڈ کی تحقیقات کریں گے۔ یہ عمل اکتوبر 2025 تک کم از کم 50 ضلعی دفاتر میں فعال ہو جائے گا۔
میڈی کیئر اور میڈی کیڈ پروگراموں کے لیے بھی ایسی ہی فراڈ پروسیکیوشن ٹیمیں 15 ضلعی دفاتر میں کام کریں گی۔ وہ اضلاع جہاں غیر قانونی تارکین وطن کی آبادی زیادہ ہے، وہاں ان پراسیکیوٹرز کو ترجیح دی جائے گی۔ایک حالیہ آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ سوشل سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کے ریکارڈ میں لاکھوں فوت شدہ افراد کی معلومات شامل نہیں، جس کی وجہ سے کئی حکومتی محکمے دھوکہ دہی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ صدر نے حکم دیا ہے کہ اس آڈٹ رپورٹ کی تمام سفارشات پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔یہ صدارتی ہدایت نامہ قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے نافذ کیا جائے گا اور یہ کسی بھی فرد یا ادارے کو قانونی طور پر کوئی نیا حق یا فائدہ فراہم نہیں کرے گا۔