نیویارک میں پاکولی کا میلہ اور سبز ہلالی پرچم سربلند
گپ شپ ۔۔۔ سلمان ظفر
ہر سال نیو یارک میں جشن آزادی شایان شان طریقے سے منایا جاتا ہے اس کے حوالے سے پریڈ اور تین چار میلے منعقد کیے جاتے ہیں جن کا انعقاد مین ہٹن، بروکلین اور لانگ آئی لینڈ میں ہوتا ہے۔اس سال پریڈ بھی ہو چکی ہے جو کافی تنقید کا شکار ہے کیونکہ پاکستانی گلوکار عاطف اسلم نے انڈین گانوں کی پرفارمنس دی اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کا جھنڈا بھی پکڑنے سے انکار کر دیا۔پریڈ کمیٹی تنقید کا نشانہ بن رہی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ کمیٹی استعفیٰ دے اور پریڈ کے انتظام کے لئیے نئے لوگ سامنے لائے جائیں۔ میرے خیال کے مطابق پریڈ کمیٹی کو ایک اور موقع دیا جانا چاہئیے تاکہ وہ اپنی غلطیوں کا ازالہ کریں اور اگلے سال کامیاب پریڈ منعقد کر کے نیو یارک کی کمیونٹی کو ثابت کر دیں کہ اس سال ان سے غلطیاں ہو گئی تھی اور آئندہ سے ایسا نہیں ہو گا۔
دوسری جانب12 اگست اتوار کے دن نیو یارک کی سب سے بڑی تنظیم پاکولی نے جشن آزادی کا میلا منعقد کیا جو ہر سال لانگ آئیلینڈ کے ایک پارک میں ہوتا ہے۔یہ میلہ ہر سال کی طرح کامیاب میلہ تھا جس میںہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کر کے میلہ کو کامیاب بنانے میں مدد کی۔گلوکارہ ملائکہ فیصل نے بہت اچھی پرفارمنس دی جس پر سامعین نے بہت داد دی۔ پاکولی کی پوری ٹیم نے پورا سال محنت کی اور دو ٹیبلوئڈ ڈراموں کو ترتیب دیا جس میں ایک انارکلی تھا اس کی پرفارمنس میں سلیم ملک اور ان کی اہلیہ شامل تھیں۔
انار کلی کے اس پروگرام میں پاکولی کی ڈائریکٹر صوبیا خان نے زبردست پرفارمنس دی جس پر سامعین نے تالیاں بجا کر دوبارہ کرنے کے لئے کہا مگر وقت کی کمی کی وجہ سے ایسا نہ ہو سکا۔
اس کے بعد گلوکار علی حیدر نے اپنی پرفارمنس سے لوگوں کے دل جیت لئیے اور گانے کے ساتھ ساتھ جب علی حیدر نے پاکستان کا جھنڈا لہرایا تو سب کی خوشی کی انتہا دیکھنے میں آئی جب لوگوں نے کھڑے ہو کر داد دی۔
پاکولی کا یہ میلہ ہر سال اگست کے مہینے میں ہوتا ہے اور جیسا کہ اوپر بتایا گیا ہے کہ یہ میلہ پارک میں ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے لوگ جوق در جوق آتے ہیں اور اپنی فیملی کو بھی ساتھ لے کر آتے ہیں کیونکہ میلے کے ساتھ ساتھ پکنک ک بھی سما بن جاتا ہے۔پاکولی کا یہ میلہ ہر آنے والے سال میں کامیابی سے ہمکنار ہوتا ہے کیونکہ کمئیونٹی کو پتہ ہے کہ یہ میلہ فیملیز کے لئیے سب سے بہترین میلہ ہے۔
اب بات یہ ہے کہ ہمارے خیال میں جشن آزادی کے حوالے سے صرف ایک پریڈ اور ایک میلہ ہونا چاہئیے جس کو نیو یارک کی ساری تنظیموں کو مل کر کرنا چاہئیے اگر ایسا ہو جائے تو بہت سارے مسائل حل ہو جائیں گے مگر مسئلہ یہ ہے کہ ہر کوئی چاہتا ہے کہ اس کا نام روشن ہو مگر اس بارے کائی نہیں سوچتا کہ اس میں کمئیونٹی کا کے قصور ہے جنہیں اگست کے مہینہ میں ہر ہفتے کسی نہ کسی میلے پر جانا پڑتا ہے۔
میری اپیل ان لوگوں سے بھی ہے جو پریڈ کمیٹی کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں کہ بس کرو ان کو اپنے آپ کو پریڈ کو ٹھیک کرنے کا موقع دو۔یہاں کمیونٹی لیڈران کو متحد ہونے کی ضرورت ہے اور توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ کمیونٹی کے مسائل کس طرح حل کیے جائیں۔ابھی بھی وقت ہے سنبھل جاو¿ اور سازشیں کرنا بند کر دو۔