پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین و سابق صدرمملکت آصف علی زرداری کو سوموار کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ا±ن پر کرپشن سمیت منی لانڈرنگ کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں جن کا ابھی تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ یہ وہ آصف علی زرداری ہیں جنہوں نے ایک ایسے وقت میں سیاست میں قدم رکھا جب محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہید کیا گیا۔ ان کے لئے وہ وقت ایسا تھا کہ جب بھٹو خاندان پر آزمائش کی سخت گھڑی تھی ،اس وقت بھی آصفزرداری ثابت قدم رہے اور پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا ۔بھٹو خاندان پر سختیوں اور آزمائشوں کا سلسلہ کوئی نیا نہیں ۔
قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا لیکن انہوں نے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا ، ان کے ایک صاحبزادے کو زہر جبکہ دوسرے کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے شہید کیا گیا اور ستم بالائے ستم یہ کہ دختر مشرق محترمہ بے نظیر بھٹو کو سر عام شہید کر دیا گیا لیکن پر قربانی اور آزمائش کے موقع پر اس خاندان نے اپنی روایات کو قائم رکھا اور پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا ۔
تاریخ نے دیکھا اور ہم نے دیکھا کہ ظلم کرنے والوں کی داستاں بھی نہیں رہی داستانوں میں اور بھٹو ز آج بھی زندہ ہیں ۔
موجودہ حکمران جو کہ معاشی ، سیاسی اور انتظامی طور پر ملک کو چلانے میں ناکم ہو گئے ہیں ، وہ کھسیانی بلی کی طرح کھمبا نوچ رہے اور اپوزیشن کو گرفتار کرکے عوام کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں ۔ان کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ اپوزیشن قائدین کو پے در پے گرفتار کر لیا جائے تاکہ وہ عوام کو حقیقت سے آگاہ نہ کر سکیں ۔
اگر کرپشن کی بات ہو رہی ہے تو عمران خان کی بہن علیمہ خان کو نیب نے کیوں چھوٹ دے رکھی ہے ؟ جیسا کہ سب کو معلوم ہے کہ علیمہ خان کے پاس پہلے کچھ نہیں تھا اس کے بعد ا±ن کو شوکت خانم اسپتال کے بورڈ میں رکھ لیا گیا۔ گزشتہ برس ا±ن سے پ±وچھا گیا کہ ا±ن کے پاس اتنا سرمایہ کہاں سے آیا تو جواب میں انہوں نے کہا کہ ا±نہوں نے یہ سب کچھ کی مشین پر سلائی کر کے کمایا ہے۔
ہمیں تو اس بات کا علم ہے کہ کچھ کرتوت مند لوگ اپنا گھر چلانے کےلئے سلائی مشین پر کام کرتے ہیں مگر پہلی مرتبہ یہ پتہ چلا کہ اس سے کروڑوں اور اربوں روپے بھی کمائے جا سکتے ہیں۔ یہ کیسا مذاق ہے جو کیا جا رہا ہے اور پاکستان میں علیمہ خان کو کوئی پوچھنے والا نہیں کیونکہ وہ عمران خان کی بہن ہیں ؟ اس کو کہتے ہیں یکطرفہ کارروائی۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ آصف زرداری کی گرفتاری کے بعد پیپلز پارٹی کا لائحہ عمل کیا ہو گا؟ اس گرفتاری سے حکومت کو نقصان بھی پہنچ سکتا ہے اور حکومت کے خلاف باقاعدہ تحریک بھی چل سکتی ہے اور اس سے جمہوریت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ اسی ہفتہ بجٹ بھی پیش ہونے جا رہا ہے اوپر سے آصف علی زرداری جو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے تو ایسا تو نہیں کہ عوام دشمن بجٹ آ رہا ہو اور حکومت عوام کی توجہ بجٹ سے ہٹانے کے لیے یہ گرفتاری عمل میں لائی گئی ہو تو اس کا جواب بجٹ آنے کے بعد ملے گا۔ آنے والے دنوں میں حقائق سامنے آئیں گے تو ا±س پر بات کی جائے گی اور بجٹ آنے کے بعد اس بارے میں بھی بات کی جائے گی۔