گورنر پنجاب اور اسد عمر کا دورہ امریکہ اور تحریک انصاف امریکہ میں تنظیم سازی
گپ شپ ۔۔۔سلمان ظفر
عمران خان نے اپنے شروع کے دنوں یعنی سیاست میں آنے سے پہلے امریکہ آ کر بہت چندے وصول کئے۔ وہ چندے شوکت خانم کینسر اسپتال کےلئے جمع کئے گئے اور اوورسیز پاکستانیو ں نے فراغ دلی سے اپنا حصہ ڈالا۔بعد ازاں عمران خا ن نے اپنی سیاسی پارٹی بنانے کا اعلان کیا اور امریکہ میں تقریباً دس سال پہلے پاکستان تحریک انصاف نے امریکہ میں ایک گروپ تشکیل دیا جس کو کمیونٹی کے چند افراد نے شروع کیا مگر وہ گروپ کچھ عرصہ کے بعد خاموشی اختیار کر گیا مگر عمران خان امریکہ آتے رہے اور چندہ اکٹھا کرتے رہے۔
بعد ازاں ایک دو اور گروپس بھی بنے اورکچھ عرصہ سرگرم عمل رہنے کے بعد خاموش اور غیر سرگرم عمل ہوتے رہے جس کی متعدد وجوہات تھیں لیکن اہم وجوہات میں زیادہ عرصہ تک سیاسی طور پر متحرک رہنے کی مشکلات اور سیاسی سرگرمیوں پر اٹھنے والے اخراجات وغیرہ رہیں ۔
انتخابات سے قبل جب تحریک انصاف کی گڈی اونچی ہواو¿ں میں پہنچی تو کچھ پرانے اور زیادہ نئے لوگ تحریک انصاف کی طرف مائل ہوئے اور کم عرصے میں چھا گئے ۔نئے آنیوالوں میں زیادہ تر سیاسی سرگرمیوں اور ان پر اٹھنے والے اخراجات اور امریکہ آنیوالے پارٹی قائدین کو فل پروٹوکول دینے کی استطاعت رکھنے والے تھے ۔ نئے گروپ سامنے آئے لیکن بہت ہی کم عرصے میں ان میں بھی گروپ بندی ہو گئی ۔ اس دوران تحریک انصاف میں نامزدگیوں کے ذریعے بعض عہدیداروں کی تعیناتی کی گئی پھر انٹرا پارٹی الیکشن کا اعلان کیا گیا جس میں جعلی ووٹوں کے الزامات اور بے قاعدگیوں کی بازگشت سنائی دی گئی لیکن پارٹی قیادت کی جانب سے امریکہ ، نیویارک سمیت دیگر چیپٹرز کے عہدیداروں کے انتخاب کا اعلان کر دیا گیا ۔
کچھ عرصہ قبل عبداللہ ریاڑ کو تحریک انصاف اوورسیز کا انچارج مقرر کیا گیا جنہوں نے اپنی تقرری کے فوری بعد تمام گروپوں سے ملاقاتیں کیںاور اب حال ہی نہیں پارٹی کی جانب سے امریکہ بھر میں موجود پارٹی کی تمام تنظیموں کو تحلیل کرتے ہوئے از سر نو تنظیم سازی کا اعلان کر دیا گیا ہے ۔
تحریک انصاف کے قائدین کی امریکہ آنیاں جانیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ پہلے وزیر تعلیم پنجاب مراد راس امریکہ آئے ،ان کے پیچھے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور پھر وزیر خزانہ اسد عمر کی واشنگٹن یاترا ہوئی ۔گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نجی دورے پر امریکہ اور کینیڈا آئے۔انہوں نے نیویارک اور نیوجرسی میں مصروف وقت گذارا۔ ان کے دورے کا مقصد اپنی سماجی تنظیم سرور فاو¿نڈیشن کےلئے فنڈز جمع کرنا ہے جو کہ پنجاب کے مختلف علاقوں کے لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے پر خرچ کئے جائیں گے ۔یہ ایک اچھا کاز ہے اور بقول سرور چوہدری کے صوبے کے ہسپتالوں میں پہنچنے والے پچاس سے زائد فیصد مریض صرف گندہ پانی پینے کی وجہ سے بیمار ہوجاتے ہیں ۔
نیویارک اور نیوجرسی کے دورے کے دوران گورنر صاحب پی ٹی آئی کے ایک سینئر ساتھی کے گھر بھی گئے جہاں دوست احباب کو دعوت دی گئی تھی تاکہ وہ بھی گورنر صاحب کے ساتھ گپ شپ کر سکیں مگر دوست احباب کےلئے اس وقت پریشانی پیدا ہو گئی کہ جب وہاں بغیر پیشگی اطلاع کے فنڈریزنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ۔گورنر صاحب تو صاف پانی کا اچھا کام کر رہے ہیں مگر لوگوں کو جب دعوت دی جاتی ہے تو میزبان کا فرض بنتا ہے کہ بتائیں کہ صرف گپ شپ کے ساتھ چندہ بھی وصول کیا جائیگا۔
ہم عمران خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نیویارک میں الیکشن کے نام پر ممبر سازی کی آڑ میں جو پانچ لاکھ وصول کیے گے اس کا حساب دیں۔ممبر سازی کرنے والا گروپ نے ایک سال قبل عہدے حاصل کیے اور اب گزشتہ دنوں اس گروپ سے عہدے بھی واپس لے لیے گئے اور گروپ کے مطابق جو لوگ ایک سو ڈالرز دے کر ممبر بنے تھے اب ان کی ممبر شپ بھی ختم ہو چکی ہے یعنی پیسہ ہضم کر کے ممبرز کو خدا حافظ کہہ دیا گیا ہے۔
ورکرز چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف میں بھی انصاف ہونا چاہئیے ۔