پی ٹی آئی یو ایس اے اور چیپٹرز کا اہم اجلاس ، اہم فیصلے
مرکز اورتیرہ ریاستوں کے صدور، جنرل سیکرٹریز،یوتھ اور انفارمیشن سیکرٹریوں کی زوم اجلاس میں خصوصی شرکت
میٹنگ جنرل سیکرٹری ربانی اخونزادہ نے بلائی،صدارت پی ٹی آئی یو ایس اے کے صدر امجد نواز نے کی ،آئی ٹی پروفیشنل یوتھ، تاجروں اور دیگر پروفیشنل سے منسلک ماہرین کا نیٹ ورک وسیع کرنے پر زور
اجلاس سے امجد نواز، ربانی اخونزادہ، خورشید بھلی، راجہ یعقوب ،منیر کھٹانہ،وقار خان ،علی خیام شاکر، رانا جاوید ، احسن امتیاز، خالد نوید ، ضیاءالرحمن، سید حیدر، احسن فاروقی ، ارشاد چیمہ کا خطاب
چوہدری نواز وڑائچ،رانا سعادت ،علی بختیاری ، میاں ثقلین ، وسیم سید، رضا دستگیر ،ضیاءحسن ، محمد بشیر، عاطف نذیرنے بھی اظہار خیال کیا ، پارٹی امور اور آئندہ لائحہ عمل کے بارے میں اہم فیصلے
نیویارک، نیوجرسی ، میری لینڈ ، ورجینیا پینسلوینیا ،کنیکٹیکٹ، جارجیا ،شکاگو ،ٹیکساس ،نارتھ کیرولائنا ،کینساس، میزوری ، کیلیفورنیا اور واشنگٹن سٹیٹ کے صدور اور جنرل سیکرٹریز، عہدیداروں کی شرکت
نیویارک (خصوصی رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف میں پاکستان کی ترقی ، خدمت اور خوشحالی میں، وزیراعظم عمران خان کا ساتھ دینے کی خاطر فعال کردار ادا کرنے کی منصوبہ بندی کا آغاز کردیا ہے۔ اس سلسلہ میں یکم دسمبر 2020 کو پی ٹی آئی یو ایس اے کا اہم اجلاس بلایا گیا جس میں پی ٹی آئی امریکہ کے 13 سٹیٹس کے صدور اور جنرل سیکرٹریز نے شرکت کی۔یہ اجلاس پی ٹی آئی والے کے جنرل سیکرٹری ربانی اخونزادہ نے بلایا تھا جس کی صدارت، پی ٹی آئی امریکہ کے قائم مقام صدر امجد نواز نے کی۔
اس خصوصی اجلاس میں مرکز اور چیپٹرز کے یوتھ سیکرٹریز اور انفارمیشن سیکرٹری کو بھی خصوصی دعوت دی گئی تاکہ مستقبل کی منصوبہ بندی کےلئے اپنی تجاویز دے سکیں اور پلان پیش کر سکےں۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا ۔راجہ یعقوب نے تلاوت کی سعادت حاصل کی جس کے بعدجنرل سیکرٹری ربانی اخونزادہ نے حاضرین کو خوش آمدید کہا اور میٹنگ کے بارے میں تفصیلات بتائیں ۔
انھوں نے کیا کہ وہ امجد نواز کی صدارت میں پی ٹی آئی یو ایس اے کو فعال بنانے کے خواہش مند ہیں اور آج کا اجلاس اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری ذمہ داریوں کا وقت ختم ہو تو پارٹی پہلے سے زیادہ فعال اور بہتر مقام پر پہنچے۔
امجد نواز نے تمام پارٹی رہنماو¿ں کا اجلاس میں شرکت پر شکرئیہ ادا کیا اور کہا کہ آج کے اجلاس کا مقصد پارٹی کو زیادہ سے زیادہ فعال بنا کروزیر اعظم پاکستان کی ترقی کی کوششوں میں عملی طور پر اپنا حصہ ڈالناہے ۔اس سلسلے میں ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جس کے لئے آج کا یہ اجلاس بلایا گیا ہے ۔امجد نواز نے شرکاءسے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں میں سے کوئی بھی کسی بھی کام میں مہارت اور دلچسپی رکھتا ہوں ، وہ اس بارے میں اپنی پروپوزل دیں، ہم انشاءاللہ ،ساتھیوں کی خواہش اور تجربے کی روشنی میں انہیں ذمہ داریاں دیں گے ۔
امجد نواز نے پاکستان میں روزگار فراہم کرنے اور زرمبادلہ فراہم کرنے کے لئے اپنے خیالات ، اپنے ساتھی رہنماوں کے سامنے رکھ کر ، ان کو تجاویز دینے کی دعوت دی ۔اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے پی ٹی آئی یو ایس اے اور ریاستوں کے یوتھ سیکرٹریز اور انفارمیشن سیکرٹریز کو آپس میں رابطے موثراور باقاعدہ بنا کر امریکہ میں موجود نوجواں نسل اور آئی ٹی پروفیشنلز کا نیٹ ورک مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا ۔
اجلاس میں تمام ریاستوں کے رہنماوں نے امجد نواز اور ربانی اخونزادہ کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کو فعال بنانے کے لئے امجد نواز کے ساتھ اتفاق کیا اور اپنی اپنی آراءدیں۔
اس موقع پر اٹلانٹا کے صدر رحیم شاہ نے اپنے اور کنکٹی کٹ کے صدر ضیاءالرحمان نے اپنے اپنے سوشل اور سیاسی منصوبوں کی تفصیل سے آگاہ کیا ۔
شکاگو کے صدر اور سینئر ایڈوائزر راجہ یعقوب نے پارٹی ممبر سازی اور باہمی روابط کی اہمیت پر زور دیا ۔اس کے علاوہ چوہدری منیر کھٹانہ ، وقار خان ، احسن امتیاز، رانا جاوید، خالد نذیر، سید حیدر، نواز وڑائچ، ارشاد چیمہ ، احسن فاروقی ، رانا سخاوت ، ضیاءحسن ، وسیم سید، رضا دستگیر، عاطف نذیر ، علی بختیاری ، محمد بشیر، میاں ثقلین نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اپنے اپنے چیپٹروں کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔
یوتھ سیکرٹری خورشید احمد بھلی نے کہا کہ امجد نواز کی ہدایات کے مطابق ہم پی ٹی آئی یوایس اے کے یوتھ ونگ کو زیادہ سے زیادہ فعال بنائیں گے اور تمام چیپٹرز کی نوجوان قیادت کو ساتھ لے کر چلیں گے ۔اس سلسلے میں یوتھ ونگ یو ایس اے جلد اپنی رابطہ مہم شروع کرے گا۔
ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری علی خیام شاکر نے پارٹی کی میڈیا پالیسی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پارٹی کو ہر قسم کی جھوٹی ، بے بنیاد خبروں اور منفی پروپیگنڈہ کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کمیونٹی اور ساتھیوں کو ہر لمحہ حقائق سے با خبر رکھنا ہوگا۔واضح میڈیا پالیسی بنا کر اس پر عملدرامدکو یقینی بنانا ہوگا۔
آخر میں اجلاس میں تمام ایوان نے متفقہ طور پر منفی خبروں اور فیس بک پوسٹ کی مذمت کی اور پارٹی ارکان پر زور دیا کہ وہ منفی معاملات میں ملوث عناصر سے دور رہ کر تعمیری اور مثبت سرگرمیوں پر توجہ مرکوز رکھیں ۔