" "
پاکستان

حکومت اور اپوزیشن کی سیاسی و آئینی جنگ عدالتوں میں پہنچ گئی

A legal, political, and constitutional battle between PDM and PTI will now take place in the Supreme Court

فاروق ایچ نائیک نے سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر اعتراض اٹھا دیا اور کہا کہ ہدایات ہیں کہ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی بینچ سے الگ ہو جائیں

مریم نواز کو توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ میں بلوالیا جائیگا تاہم نو رکنی متنازعہ بنچ کی وجہ سے سپریم کورٹ کا کردار بھی ز یر بحث آجائے گا

لاہور احسن ظہیر سے ) پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کی اتحادی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے درمیان جاری سیاسی ، آئینی و پارلیمانی جنگ سپریم کورٹ میں پہنچ گئی ہے ۔ اس جنگ میں جہاں دونوں سیاسی حریف ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں ، وہاں سپریم کورٹ بالخصوص حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری سیاسی، قانونی و آئینی امور پر جاری جنگ کے لئے قائم کردہ نو رکنی بنچ کی ساکھ پر بھی سوالات اٹھا کر ایک طرح سے سپریم کورٹ کو بھی اس جنگ میں گھسیٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے یا متنازعہ بنچ بنا کر دانستہ یا غیر دانستہ سپریم کورٹ اس جنگ کا حصہ بن گئی ہے ۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں پنجاب اور خیبر پختون خوا میں انتخابات سے متعلق از خود نوٹس پر سماعت شروع ہو گئی جس کے دوران فاروق ایچ نائیک نے فل کورٹ بنانے کی استدعا کر دی۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمر عطاءبندیال کی سربراہی میں 9 رکنی لارجر بینچ کی سماعت کے دوران سینئر وکیل فاروق نائیک کا کہنا تھا کا وہ پیپلز پارٹی کی نمائندگی کررہے ہیں اور ان کے موکل چاہتے ہیں کہ اس کیس کی سماعت کے لئے فل کورٹ بنچ مقرر کیا جائے ۔دوران سماعت فاروق ایچ نائیک نے سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر اعتراض اٹھا دیا اور کہا کہ ہدایات ہیں کہ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی بینچ سے الگ ہو جائیں۔

فاروق ایچ نائیک کے مطابق مشترکہ نوٹ میں کہا گیا ہے کہ فیئر ٹرائل کے حق کے تحت جسٹس اعجاز اور جسٹس مظاہرکو بینچ سے الگ ہوجانا چاہیے، دونوں ججز کے کہنے پر ازخود نوٹس لیا گیا، اس لیے مذکورہ ججز بینچ سے الگ ہو جائیں۔

مسلم لیگ (ن) کی مریم نواز کی جانب سے سرگودھا میں مسلم لیگ کے جلسے میں سپریم کورٹ کے دو ججوں پر براہ راست تنقید ، الزام تراشی کی گئی اور سیاسی تجزئیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ امکان ہے کہ مریم نواز کو توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ میں بلوالیا جائیگا تاہم نو رکنی متنازعہ بنچ کی وجہ سے سپریم کورٹ کا کردار بھی ز یر بحث آجائے گا

Related Articles

Back to top button