" "
پاکستان

اوورسیزمیں پی ٹی آئی کا مستقبل !!

اوورسیز میں موجود PTI کے سپورٹرز بھی عمران خان سے دوری اور علیحدگی اختیار کرنے کا رجحان پیدا کررہے ہیں یا نہیں ؟اس سوال کاجواب نفی میں ہے

نو مئی کے واقعہ کے بعدپاکستان میں اسد عمر ، فواد چوہدری ، شیریں مزاری ، عمران اسماعیل ، پرویز خٹک سمیت تحریک انصاف چھوڑنے والے اہم قائدین کی تقریباً سنچری مکمل ہو گئی ہے ۔ سنچری مکمل ہونے کے بعد اہم قائدین کا پارٹی چھوڑنے کا سلسلہ جاری ہے

 

نیویارک ( محسن ظہیر سے ) نو مئی کے واقعہ کے بعدپاکستان میں اسد عمر ، فواد چوہدری ، شیریں مزاری ، عمران اسماعیل ، پرویز خٹک سمیت تحریک انصاف چھوڑنے والے اہم قائدین کی تقریباً سنچری مکمل ہو گئی ہے ۔ سنچری مکمل ہونے کے بعد اہم قائدین کا پارٹی چھوڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے قائدین کو دباو¿ میں لاکر پارٹی سے الگ کیا جا رہا ہے اور الیکشن سے پہلے ”کنگز پارٹی “ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

عمران خان کایہ بھی کہنا ہے کہ ”کنگز پارٹی“ بنائے جانے کے باوجود پی ٹی آئی کا ووٹرز چھوڑنے والوں کے ساتھ نہیں جائیگا بلکہ پی ٹی آئی کا نظریاتی ووٹرز اپنی جگہ موجود ہے اور موجود رہے گا۔عمران خان کا دعویٰ اپنی جگہ لیکن پارٹی کے اہم قائدین یا کرکٹ کی زبان میں کہا جائے کہ نو مئی کے بعد عمران خان کی پارٹی کی سیاسی وکٹیں جس رفتار سے گری ہیں ، اس صورتحال کے پیش نظر اب وقت ہی فیصلہ کرے گا کہ پاکستان میں پارٹی اور پی ٹی آئی کا ووٹ بنک کس حد تک یکجا اور متحد رہتا ہے ۔

پاکستان میں پی ٹی آئی کے اہم قائدین اور ارکان پارٹی کو چھوڑ رہے ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اوورسیز میں موجود پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سپورٹرز بھی عمران خان سے دوری اور علیحدگی اختیار کرنے کا رجحان پیدا کررہے ہیں یا نہیں ؟اس سوال کاجواب نفی میں ہے ۔

امریکہ سمیت اوورسیز میں موجود پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کے سپورٹرز کی پارٹی اور عمران خان سے وابستگی میں کوئی خاص کمی دیکھنے میں نہیں آرہی ۔تاہم پاکستان میں پارٹی کے اہم قائدین کی جانب سے پارٹی اور سیاست سے مسلسل علیحدگی کے اعلانات کی وجہ سے اوورسیز میں موجود پی ٹی آئی کے ارکان کو پارٹی کا مستقبل قریب میں سیاسی مستقبل مخدوش نظر آرہا ہے۔

اسی طرح پاکستان میں حال ہی میں پارٹی صدر چوہدری پرویز الٰہی سمیت اہم قائدین کی گرفتاریوں کے سلسلے کی وجہ سے اوورسیز میں موجود پارٹی کے سپورٹرز اور ارکان کو پریشانی لاحق ہونا شروع ہو گئی ہے ۔ ان ارکان کو یہ پریشانی ہے کہ پاکستان جانے کی صورت میں انہیں بھی گرفتاریوں سمیت مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ اسی خدشے کو پیش نظر رکھتے ہوئے امریکہ سمیت اوورسیز میں موجود پی ٹی آئی کے بعض سرگرم ارکان نے فیس بک سمیت سوشل میڈیا پر اپنی حکومت اور ایسٹبلشمنٹ مخالف سخت پوسٹیں ڈیلیٹ کرنا شروع کر دی ہیں ۔

اوورسیز میں موجود پی ٹی آئی کے ایسے ارکان کہ جن کے قریبی فیملی ممبرز کے ویزے لگے ہوئے ہیں ، پاکستان سے دنیا کے مختلف ممالک میں پہنچ رہے ہیں ۔

Related Articles

Back to top button