اہم نکات ،بلے کے انتخابی نشان کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ
ثابت نہیں ہوتا کہ پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی انتخابات کروائے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی قیادت میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کا متفقہ فیصلہ
لاہور ( احسن ظہیر سے ) پاکستان تحریک انصاف سپریم کورٹ میں بھی اپنے انتخابی نشان بلے کے حصول کا کیس ہار گئی ہے ۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بارے میں تمام اہم نکات جو کہ آپ کے لئے جاننا ضروری ہیں، درج ذیل ہیں
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی درخواست منظور کرلی۔
لیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا نوٹس 2021 میں کیا۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جون 2022 تک انتخابات کرانے کا وقت دیا،چیف جسٹس
پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی نے درخواست دائر کرتے ہوئے نہیں بتایا کہ ایسی ہی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں پانچ رکنی بینچ کے سامنے زیر التوا ہے۔
ایک معاملہ ایک ہائیکورٹ میں زیر التوا ہو تو دوسرے ہائیکورٹ میں نہیں چیلنج ہوسکتا، پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن پر امتیازی سلوک کا الزام لگایا،سپریم کورٹ
ثابت نہیں ہوتا کہ پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی انتخابات کروائے،سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کا متفقہ فیصلہ
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بھی بینچ میں شامل تھے۔