برطانوی شہزادہ ہیری کا کینیڈا میں امیگریشن سٹیٹس کیا ہوگا؟
کینیڈین سٹیزن شپ ایکٹ میں ایسی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے کہ برطانوی شاہی خاندان کے کسی فرد کو کینیڈا منتقلی کی صورت میں کینیڈین شہریت دے دی جائے گی ، کینیڈین امیگریشن کا بیان
برطانوی شاہی حیثیت سے الگ ہونے کے بعد پرنس ہیری اپنی اہلیہ میگھن مارکل اور بیٹے رچی کے ساتھ کینیڈا پہنچ گئے ہیں جہاں ان کا کینیڈین شہر وینکوور میں مستقل رہائش کا ارادہ ہے
جوڑا مستقل بنیادوں پر کینیڈا میں رہے گا یا ہر 6 ماہ بعد برطانیہ جایا کریگا؟ جوڑے کی کینیڈا میں مستقل رہائش کے حوالے سے شاہی خاندان اور کینیڈین حکام کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوئی
شہزادہ ہیری اپنے اہل خانہ سمیت سیاحتی ویزا پر 6 ماہ تک مسلسل کینیڈا میں رہ سکتے ہیں تاہم بعد ازاں انہیں اپنا ویزا دوبارہ لینا پڑے گا یا پھر وہ 2 سالہ ملازمت کے ویزا پر کینیڈا میں رہ سکتے ہیں۔گلوبل نیوز
کینیڈا میں قیام کے دوران جب شہزادہ ، شہزادی کا امیگریشن ، ٹیکس یا جب وہ خود کو ہیری اور میگھن کہلائیں گے تو ان میں اور کینیڈا میں آنے والے کسی نئے امیگرنٹ میں کوئی فرق نہیں ہوگا۔ نیویارک ٹائمز
نیویارک(محسن ظہیر)برطانوی شاہی حیثیت سے الگ ہونے کے بعد پرنس ہیری اپنی اہلیہ میگھن مارکل اور بیٹے رچی کے ساتھ کینیڈا پہنچ گئے ہیں جہاں ان کا کینیڈین شہر وینکوور میں مستقل رہائش کا ارادہ ہے ۔شہزادے کی کینیڈا میں منتقلی کے ساتھ ہی اس کے امیگریشن سٹیٹس کے بارے میں بھی سوالات سامنے آگئے ہیں کہ ان کا کینیڈا میں کیا سٹیٹس ہوگا؟
یہ بھی پڑھیں : جا پتر ”ہیری “ جی لے اپنی زندگی ، ملکہ برطانیہ نے فیصلہ سنادیانیویارک ٹائمز کے مطابق
کینیڈین حکومت کے ”امیگریشن ، رفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ ڈیپارٹمنٹ “ نے اپنے ایک بیان میںکہا ہے کہ کینیڈین سٹیزن شپ ایکٹ میں ایسی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے کہ برطانوی شاہی خاندان کے کسی فرد کو کینیڈا منتقلی کی صورت میں کینیڈین شہریت دے دی جائے گی ۔ شاہی جوڑے کو کینیڈا کے مستقل رہائشی بننے کے لئے معمول کے مطابق امیگریشن کےلئے درخواست دینا ہوگی۔تاہم شاہی خاندان کے افراد کو کینیڈا میں بطور وزیٹر آنے اور رہنے کے لئے اجازت کی ضرورت نہیں ۔
’گلوبل نیوز‘ کے مطابق شہزادہ ہیری شاہی حیثیت سے دستبرداری کے تمام معاملات 19 جنوری 2020 کے طے کرنے کے بعد 21 جنوری کو کینیڈا پہنچے۔ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ جوڑا مستقل بنیادوں پر کینیڈا میں رہے گا یا ہر 6 ماہ بعد برطانیہ جاکر وہاں کچھ وقت گزارنے کے بعد پھر کینیڈا آئیگا کیونکہ ابھی تک جوڑے کی کینیڈا میں مستقل رہائش کے حوالے سے شاہی خاندان اور کینیڈین حکام کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔رپورٹس کے مطابق شہزادہ ہیری کے پاس نہ تو کینیڈین شہریت ہے اور نہ ہی ان کے پاس مستقل بنیادوں پر وہاں رہنے کے لیے کوئی ویزا ہے۔
گلوبل نیوز کے مطابق شہزادہ ہیری اپنے اہل خانہ سمیت سیاحتی ویزا پر 6 ماہ تک مسلسل کینیڈا میں رہ سکتے ہیں تاہم بعد ازاں انہیں اپنا ویزا دوبارہ لینا پڑے گا یا پھر وہ 2 سالہ ملازمت کے ویزا پر کینیڈا میں رہ سکتے ہیں۔ابتدائی طور پر شہزادہ ہیری کو ویزا پر ہی کینیڈا میں رہنا پڑے گا جس کے بعد ہی وہ مستقل شہریت کی درخواست دے سکتے ہیں۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ شہزادہ ہیری اہلیہ اور بچے سمیت 6 ماہ کینیڈا میں گزارنے کے بعد واپس برطانیہ جائیں گے اور وہاں کچھ وقت گزارنے کے بعد واپس کینیڈا آئیں گے اور وہ اسی طرح بقیہ زندگی گزاریں گے۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ شہزادہ ہیری نے رواں ماہ 13 جنوری کو شاہی حیثیت سے دستبرداری کا اعلان کرتے وقت بھی کہا تھا کہ وہ اپنی بقیہ زندگی شمالی امریکا کے ملک یعنی کینیڈا یا برطانیہ میں گزاریں گے۔
نیویارک ٹائمز کا اپنی ایک رپورٹ میں کہنا ہے کہ کینیڈا میں قیام کے دوران جب شہزادہ ، شہزادی کا امیگریشن ، ٹیکس یا جب وہ خود کو ہیری اور میگھن کہلائیں گے تو ان میں اور کینیڈا میں آنے والے کسی نئے امیگرنٹ میں کوئی فرق نہیں ہوگا۔
دوسری جانب برطانوی میڈیا میں یہ خبریں بھی ہیں کہ شہزادہ ہیری اس وقت کینیڈا کی مستقل شہریت لینے کے اہل نہیں۔برطانوی اخبار ’دی میٹرو‘ کے مطابق کینیڈین قانون کے تحت دوسرے ملک کے اس شہری کو ہی مستقل شہریت دی جا سکتی ہے جو یونیورسٹی تک پڑھا ہوا ہو اور اسے ملازمت کا اچھا خاصا تجربہ ہو۔
تاہم ماہرین کا کہنا تھا کہ برطانوی شاہی محل اور برطانوی حکومت کے کینیڈین حکومت کے مذاکرات سے شہزادہ ہیری کو مستقل شہریت مل سکتی ہے تاہم تاحال شاہی محل نے ایسا عندیہ نہیں دیا کہ وہ شہزادہ ہیری کی رہائش کے حوالے سے کینیڈین حکومت سے مذاکرات کرے گا۔
شہزادہ ہیری کی کینیڈا میں مستقل شہریت کے حوالے سے کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو بھی کہہ چکے ہیں کہ ابھی شہزادے کے مستقل طور پر کینیڈا میں رہنے سے متعلق معاملات طے ہونا باقی ہیں۔
Prince Harry immigration status in Canada