نیویارک سمیت مختلف امریکی ریاستوں میں پرائمری الیکشن شروع
ووٹرز ماسک پہن کر پولنگ سٹیشن جارہے ہیں جہاں سماجی فاصلے کی پابندی اور ہینڈ سینٹی ٹائزر سمیت اہم حفاظتی اقدام کئے گئے ہیں۔ پولنگ کا عمل صبح چھ بجے شروع ہو گیا ہے
نیویارک (محسن ظہیر سے ) نیویارک ، کنٹکی اور ورجینیا سمیت مختلف امریکی ریاستوں میں منگل23جون کو پرائمری الیکشن شروع ہو گئے ہیں ۔ نیویارک جو کہ امریکہ میںکرونا وبا کا مرکز بنا رہا اور جہاں سب سے زیاد ہ اموات ہوئیں ، سمیت مختلف امریکی ریاستوںمیں ووٹرز ماسک پہن کر پولنگ سٹیشن جارہے ہیں جہاں سماجی فاصلے کی پابندی اور ہینڈ سینٹی ٹائزر سمیت اہم حفاظتی اقدام کئے گئے ہیں۔ پولنگ کا عمل صبح چھ بجے شروع ہو گیا ہے ، جو کہ نیویارک میں رات نو بجے تک جاری رہے گی جبکہ مختلف ریاستوں میں پولنگ بند ہونے کے مختلف اوقات مقرر کئے گئے ہیں ۔
پرائمری الیکشن میں ڈیموکریٹ اور ریپبلکن امیدوار اپنی اپنی پارٹی کے امیدواروں کا انتخاب کریں گے جو کہ نومبر میں جنرل الیکشن میں جائیں گے ۔
نیویارک اور کنٹکی ریاستوں جنہوں نے کرونا وائرس وبا کی وجہ سے پرائمری الیکشن ملتوی کئے تھے ، میں ووٹرز کو بیلٹ کے ذریعے ووٹ دینے کی آپشن دی گئی تھی ، اس لئے 23جون کو ہونیوالے الیکشن کے حتمی نتائج اس وقت مرتب ہونگے کہ جب پولنگ سٹیشن پر ڈالے جانے والے ووٹوں کے ساتھ ساتھ بیلٹ کے ذریعے ڈالے جانے والے ووٹ بھی موصول ہو جائیں گے ۔
پرائمری الیکشن یو ایس کانگریس ، سٹیٹ قانون ساز ایوانوں (سٹیٹ سینٹ اور سٹیٹ اسمبلی) ، مقامی الیکشن سمیت جوڈیشل ڈیلیگیٹ کی نشستوں پر ہو رہے ہیں ۔
نیویارک میں کانگریشنل ڈسٹرکٹ 9جس میں پاکستانی امریکن کمیونٹی کی بڑی تعدادبستی ہے ، میں موجودہ کانگریس ویمن کے سامنے کونسل مین ہائم ڈوئچ سامنے آئے ہیں ۔ پاکستانی کمیونٹی کی نظریں اس الیکشن پر مرکوز رہیں گی ۔اس حلقے میں امیدواروں کی جانب سے امیگرنٹ کمیونٹیز سے مسلسل رابطے اور زیادہ سے زیادہ ووٹ لینے کی دوڑ لگی ہوئی ہے ۔
اسی طرح نیویارک کے اہم ترین بورو ”کوینز“ میں کوینز بورو پریذیڈنٹ کے الیکشن میں بھی پانچ امیدواروں میں مقابلہ ہے اور یہ امیدوار بھی امیگرنٹ کمیونٹیز کے ووٹوں کو اہمیت دے رہے ہیں ۔
ان الیکشن میں نیویارک سے بنگلہ دیشی امریکن کمیونٹی کے ارکان بھی مختلف نشستوں کے لئے انتخابی میدان میں اترے ہیں جبکہ نیویارک کے علاقے سٹیٹن آئی لینڈ اور بروکلین کے سٹیٹ سینٹ کے ڈسٹرکٹ23سے سٹیٹ سینیٹر کے انڈین نژاد امریکن امیدوار راجیو گاو¿ڈا ، پاکستانی امریکن کمیونٹی کی زیادہ سے زیادہ حمایت لینے کی ہر ممکن کوشش میں رہے اور انہوں نے کمیونٹی کو یقین دہانی کروائی کہ وہ سٹیٹ سینٹ میں پہنچے تو پاکستانی کمیونٹی کی آواز بنیں گے ۔
نیویارک سے ڈیموکریٹ پارٹی کے سینئر کانگریس مین ایلیٹ اینگل کو ان کی پارٹی سے ہی تعلق رکھنے والے جمال بامین نے چیلنج کر دیا ہے اور سیاسی پنڈتوں کی نظریں اس نشست پر ہونیوالے الیکشن پر بھی ہیں ۔پاکستانی امریکن کمیونٹی کے مقامی قائدین اور ارکان بھی ان پرائمری الیکشن میں خاصے سرگرم ہیں اور وہ مختلف حلقوں میں اپنے اپنے پسندیدہ امیدواروں کو سپورٹ کررہے ہیں ۔ان الیکشن کا ٹرن آو¿ٹ سے یہ بھی واضح ہو گا کہ کرونا وائرس وبا کی وجہ سے نیویارکرز جو کہ گذشتہ کئی ماہ سے خوفزدہ تھے ، وہ کس حد تک گھروں سے باہر نکلتے ہیں اوراپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہیں ۔واضح رہے کہ نیویارک کو سوموار کو دوسرے مرحلے میں کھول دیا گیا ہے تاہم ابھی بھی نیویارک سٹی کی معیشت کو مکمل طور پر بحال نہیں کیا گیا ۔
امریکہ میں پرائمری الیکشن ایسے وقت پر ہو رہے ہیں کہ جب ملک میں 23سے زائد ریاستوں میں کرونا وائرس کے کیسوں کی تعدادمیں اضافہ بتایا جا رہاہے اور حکام شہریوں کو سخت حفاظتی انتظامات کرنے کی تاکید کررہے ہیں تاہم جن ریاستوں میں پرائمری الیکشن ہو رہے ہیں ، وہ کرونا کی صورتحال ابتر رہنے کے بعد اب بہتر ہے ۔