غیر قانونی تارکین وطن کو عدالتی سماعت کے بغیر ڈیپورٹ کردینا چاہئیے، ڈونلڈ ٹرمپ
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ عدالتیں ، ان کے ساتھ تعاون کریں گی کیونکہ ہزاروں افراد ایسے ہیں جنہیں ہم ملک سے نکالنا چاہتے

اوول آفس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ کانگو اور وینزویلا جیسے ممالک نے اپنے قیدیوں کو امریکہ بھیج دیا ہے، جس کے پیشِ نظر انہیں آئینی تقاضوں کو نظرانداز کر کے اِن افراد کو فوری طور پر ملک بدر کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے
واشنگٹن ڈی سی (اردو نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ملک میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کو عدالتی سماعت اور جج کے رو برو پیش کئے بغیر گرفتار کرکے اُن کے ملک میں ڈیپورٹ کر دیاچاہئیے ۔اوول آفس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ کانگو اور وینزویلا جیسے ممالک نے اپنے قیدیوں کو امریکہ بھیج دیا ہے، جس کے پیشِ نظر انہیں آئینی تقاضوں کو نظرانداز کر کے اِن افراد کو فوری طور پر ملک بدر کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ عدالتیں ، اس کام میں ، ان کے ساتھ تعاون کریں گی کیونکہ ہزاروں افراد ایسے ہیں جنہیں ہم ملک سے نکالنا چاہتے ہیں۔انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت جو افراد نکال رہی ہے ان میں قاتل، منشیات فروش اور ذہنی امراض کے شکار افراد شامل ہیں۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈیپورٹیشن کیسوں میں عدالت کیسوں کو نمٹانے میں کئی سال لگا دیتی ہیں ۔
صدر ٹرمپ کے ان بیانات پر فوری طور پر سخت ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس مین جوناتھن ایل جیکسنکا کہنا ہے کہ امریکہ میں آمرانہ روئیے کی گنجائش نہیں ، قانونی چارہ جوئی کو بالائے طاق نہیں رکھا جا سکتا۔