ٹرمپ سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود ’DACA‘پروگرام ختم کرنا چاہتے ہیں
نومبر میں ہونیوالے الیکشن کے پیش نظر موجود انتظامیہ کے لئے کیس پر مزید کوئی فیصلے حاصل کرنے کےلئے خاطر خواہ وقت نہیں ہے ۔قانونی ماہرین
صدارت کے پہلے روز کم عمر میں امریکہ آنیوالے تارکین وطن کے پروگرام ’ڈاکا‘ کو مستقل کرنے کا حکم جاری کرونگا، ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جو بائیڈن
واشنگٹن (اردو نیوز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یو ایس سپریم کورٹ کی جانب سے کم عمر میں امریکہ آنیوالے تارکین وطن کو عارضی لیگل سٹیٹس دینے کے ’DACA‘پروگرام میں اپنی انتظامیہ کے خلاف فیصلہ آنے کے باوجود چاہتے ہیں کہ وہ اس پروگرام کو ختم کرنا چاہتے ہیں ۔
اپنے ایک ٹویٹ میں صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ اپنی انتظامیہ کی ’ڈاکا‘ پروگرام ختم کرنے کی کوششوں کا از سر نو جائزہ لیں گے ۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے نے ہمیں اس پروگرام سے متعلق اپنا موقف دوبارہ پیش کرنے کا کہا ہے کہ اس لئے (سپریم کورٹ کا فیصلہ ) کسی کی ہار یا جیت نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم جلد مزید ”پیپرز“ پیش کریں گے ۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے حالیہ فیصلہ میں کہا گیا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے نا مناسب طریقے سے ’ڈاکا‘ پروگرام ختم کیا ہے ۔
امیگرنٹس ایڈوکیٹس کا کہنا ہے کہ مذکورہ پروگرام کے تحت عارضی لیگل سٹیٹس رکھنے والے ساڑھے چھ لاکھ تارکین وطن کے لئے وہ اپنی جدوجہد مسلسل جاری رکھیں گے ۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اگر عدالت سے دوبارہ رجوع بھی کرتی ہے تو صدر ٹرمپ کے نومبر میں ہونیوالے الیکشن کے پیش نظر موجود انتظامیہ کے لئے اپنی ٹرم ختم ہونے تک اس کیس پر مزید کوئی فیصلے حاصل کرنے کے لئے خاطر خواہ وقت نہیں ہے ۔
ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ اگر وہ صدر منتخب ہو جاتے ہیں تو و ہ اپنی صدارت کے پہلے روز کم عمر میں امریکہ آنیوالے تارکین وطن کے پروگرام ’ڈاکا‘ کو مستقل کرنے کا حکم جاری کریں گے ۔