حمزہ شہباز پنجاب اسمبلی کے پرتشدد اجلا س میں وزیر اعلیٰ منتخب
پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران پہلے ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری اور پھر سپیکر چوہدری پرویز الٰہی ہنگاموں کے دوران تشدد کا نشانہ بنے
لاہور (اردو نیوز) پنجاب اسمبلی کا وزیر اعلیٰ پنجاب کے الیکشن کے سلسلے میں منعقد ہونیوالے اجلاس میں پھرپور ہنگامے، حملے اور تشدد ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں پہلے ڈپٹی سپیکر دوست محمد خان مزاری اور پھر سپیکر چوہدری پرویز الٰہی تشدد کا نشانہ بنے ۔ حریفین کی جانب سے ایک دوسرے کو ہنگاموں، حملوں اور تشدد کا ذمہ دار قرار دیا گیا ۔
پنجاب اسمبلی کی صورتحال کے پیش نظر پنجاب پولیس کی نفری اسمبلی میں گھر آئی اور انہوں نے کاروائی کی جس پر چوہدری پرویز الٰہی نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں آج تک پولیس ، اسمبلی میں داخل نہیں ہوئی ۔
یہ ہے ن لیگ کی اصلیت، خود تشدد کرتے ہیں اور الزام دوسروں پر لگاتے ہیں pic.twitter.com/NzhQdEyNqt
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) April 16, 2022
اسمبلی میں تمام وقت ہنگاموں اور چوہدری پرویز الٰہی پر تشدد کے بعد پی ٹی آئی او ر ق لیگ کے ارکان نے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا دریں اثناءڈپٹی سپیکر نے اجلاس اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے الیکشن کی کاروائی جاری رکھی ۔
پرویز الہی پنجاب اسمبلی میں بیٹھ کر وہاں ہونیوالی غنڈہ گردی پر شاباشی دیتے ہوئے! pic.twitter.com/7Q2tCRxOeM
— Raza Butt (@SocialDigitally) April 16, 2022
اس تمام تر ہنگامے اور گھمسان کی جنگ میں وزیر اعلیٰ پنجاب کا الیکشن ہوا جس میں میاں حمزہ شہباز وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہو گئے ۔میاں حمزہ شہباز کو تحریک انصاف کے منحرف ارکان نے بھی ووٹ دئیے ۔ حمزہ شہباز نے 197ووٹ حاصل کئے جبکہ پرویز الٰہی کے حق میں صرف ایک ووٹ ملا جو کہ چوہان نے ان کے حق میں ڈالا۔
پنجاب اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی کے دوران ووٹنگ کے بعد حمزہ شہباز 197 ووٹ حاصل کرکے وزیراعلٰی پنجاب منتخب ہوگئے ہیں۔https://t.co/cCeElH2Vwe pic.twitter.com/TlxufZGN6Y
— DawnNews (@Dawn_News) April 16, 2022