اتحادی حکومت کو اتحادیوں سے خطرہ
کسی ایک اتحادی کی ناراضگی کی قیمت حکومت کو اقتدار سے علیحدگی کی صورت میں ادا کرنا پڑ سکتی ہے
اسلام آباد (اردونیوز ) قومی اسمبلی میں صرف دو ووٹوں اور آدھ درجن سے زائد سیاسی جماعتوں کی حمایت سے قائم پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت کو اس کے اتحادیوں سے خطرات لاحق ہیں یا یہ کہتے سکتے ہیں کہ کسی ایک اتحادی کی ناراضگی کی قیمت حکومت کو اقتدار سے علیحدگی کی صورت میں ادا کرنا پڑ سکتی ہے ۔ اتحادی جماعتوں میں خفگی ، ناراضگی کے اشارے قومی اسمبلی میںبجٹ کی منظوری سے پہلے ہونیوالی بجٹ بحث کے دوران واضح طور پر دیکھنے میں آئے جس میں بعض ارکان نے یہاں تک کہا کہ وہ آصف زرداری کی وجہ سے شامل ہوئے ورنہ عمران خان کے ساتھ بھی خوش تھے ۔
اتحادی حکومت کی اہم اتحادی جماعتیں ایم کیو ایم اور اے این پی مسلسل مطالبات پورے نہ ہونے پر علیحدگی کے اشارے دے رہی ہیں ۔ دونوںجماعتوں کے قائدین نے وزیر اعظم شہباز شریف سے اہم ملاقاتیں کی ہیں ۔ اس صورتحال کے تناظر میں آصف زرداری ایک بار پھر متحرک ہو گئے ہیں ۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر اور سابق صدرِ پاکستان آصف علی زرداری اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے آج اسلام آباد میں ملاقات کی . ملاقات میں وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ، سابق اسپیکر قومی اسمبلی، وفاقی وزیرِ اقتصادی امور سردار ایاز صادق، وزیرِ ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق اور راہنما مسلم لیگ ن ملک احمد خان نے بھی شرکت کی
اتحادی حکومت کو اسلام آباد میں لیڈ کرنے والی اہم جماعت مسلم لیگ (ن) کے لئے پنجاب میں اس وقت ایک جھٹکا سامنے آیا کہ جب ہائیکورٹ نے یکم جولائی کو وزیر اعلیٰ پنجاب کا الیکشن دوبارہ کروانے کا حکم جاری کیا تاہم اس حکم کے خلاف مسلم لیگ ق کے چوہدری پرویز الٰہی اور تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔حمزہ شہباز ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق دوبارہ گنتی میں اکثریت دکھانے میں ناکام ہوتے ہیں تو آئین کے آرٹیکل 130(4) کے تحت دوبارہ انتخاب ہو، اس کا مطلب یہ ہے کہ ووٹنگ کے دوسرے مرحلے میں کسی امیدوار کو 186 ووٹوں کی اکثریت درکار نہیں ہوگی اور وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے لیے صرف مخالف امیدوار کے مقابلے میں زیادہ ووٹ درکار ہوں گے۔ تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر کے مطابق سپریم کورٹ سے رجوع کرنے پر مشاورت جاری ہے، اگر سپریم کورٹ گئے تو یلیف ہر صورت ملے گا۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے لیکن اس میں کئی قانونی سقم ہیں۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم عمران خان ملک میں مسلسل نئے الیکشن کا مطالبہ کررہے ہیں اور انہوں نے ایک بار پھر اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے دی ہے ۔
اہم خبروں کے لئے پڑھتے رہیں ۔ Urdu News UA ۔۔ اردو نیوز یوا یس ا ے