پاکستانی سیاست میں تین اہم پیش رفت
پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ رکوانے کےلئے حکومت عدالت پہنچ گئے ، فضل الرحمان کی اے پی سی میں بلاول جائینگے ، مریم نواز کی نمائندگی وفد کریگا، زرداری کے خلاف نیب کا شکنجہ مزید سخت
اسلام آباد، لاہور (اردو نیوز ) پاکستانی سیاست میںپرویز مشرف غداری کیس، مولانا فضل الرحمان کی آل پارٹیز کانفرنس اور سابق صدر آصف زرداری کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر ہونے کے حوالے سے تین اہم پہلوو¿ں پر پیش رفت ہوئی ہے ۔ ایسے وقت پر کہ جب اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے غداری کیس کا فیصلہ محفوظ کرنے کے بعد اس کو سنائے جانے کا اعلان کسی بھی وقت متوقع تھا، تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے عدالت کو فیصلہ سنانے سے روکنے کے لئے پٹیشن دائر کر دی گئی ہے جس اب اطہر من اللہ کی قیادت میں اسلام آباد ہائی کورٹ کا تین رکنی بنچ سنے گا۔اپنی درخواست میں وزارت داخلہ نے مو¿قف اپنایا کہ سنگین غداری کیس میں پرویزمشرف کے شریک ملزمان کو ٹرائل میں شامل ہی نہیں کیا گیا، پراسیکیوشن ٹیم کو 23 اکتوبر کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا مگر 24 اکتوبر کو اس نے بغیر اختیار کے مقدمہ کی پیروی کی۔
دوسری جانب مولانا فضل الرحمان کی آل پارٹیز کانفرنس میں بلاول بھٹو زرداری تو شریک ہونگے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی مریم نواز اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی ) کے اسفند یار ولی غیر حاضر ہوںگے ۔ ن لیگ کی نمائندگی چاررکنی وفد کرے گا۔
سابق صدر آصف علی زرداری کو کوئی ریلیف دئیے جانے کی بجائے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے ان کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں ۔ 25نومبرکو نیب کی جانب سے آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف ایک اور ضمنی ریفرنس دائر کر دیا گیا جس میں نجی بنک کے فنڈز کے غلط استعمال اور بے نام دار کے نام پر زمین خریداری کے الزامات عائد کئے گئے ہیں ۔
نیب ریفرنس کے مطابق ملزم مشتاق کا آصف زرداری کے ساتھ مشترکہ اکاونٹ بھی ہے اور بینک ریکارڈ کے مطابق اکاو¿نٹ آصف زرداری کےلیے استعمال ہوتا تھا۔اکاونٹ کے ذریعے بیرون ملک رقم بھی منتقل ہوتی تھی۔ریفرنس کے مطابق 8.3 ارب روپے کی رقم جعلی اکاو¿نٹس کے ذریعے نکلوائی گئی اور نجی بینک کے اکاو¿نٹ سے غیرقانونی طور پر 1200 ملین روپے منتقل کرائے گئے جب کہ 950 ملین روپے کی رقم دوبارہ آصف زرداری کے استعمال کے اکاو¿نٹس میں منتقل ہوئی۔اس ضمنی ریفرنس میں مزید الزام عائد کیا گیا ہے کہ انور مجید، عبدالغنی مجید اور مصطفیٰ ذوالقرنین کا سارے معاملے میں اہم کردار ہے۔
Pervez Musharraf, Fazal ur Rahman APC, Asif Zardari, NAB