کمیونٹی کا اقوام متحدہ کے سامنے تاریخ کے سب سے بڑے احتجاجی مظاہرے کا اعلان
بھارتی وزیر اعظم نریندی مودی کے خلاف اقوام متحدہ کے سامنے ممکنہ طور پر احتجاجی مظاہرہ28ستمبر کو اس وقت کیا جائیگا کہ جب وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے کمیونٹی نیویارک کی معروف سماجی شخصیت تنویر چوہدری کی رہائشگاہ پر من
عقدہ اجلاس میں کشمیری ، پاکستانی ، بنگلہ دیشی سمیت دیگر کمیونٹیز کے مقامی قائدین کی بڑی تعداد میں شرکت، میگا مظاہرے پر اتفاق
نیویارک (اردو نیوز )کشمیری، پاکستانی اور مسلم امریکن کمیونٹی کا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کیخلاف اقوام متحدہ کے سامنے تاریخ کے سب سے بڑے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا گیا ہے ۔بھارتی وزیر اعظم نریندی مودی کے خلاف اقوام متحدہ کے سامنے ممکنہ طور پر احتجاجی مظاہرہ28ستمبر کو اس وقت کیا جائیگا کہ جب وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔
اس بات کا اعلان پاکستانی امریکن کمیونٹی نیویارک کی معروف سماجی شخصیت تنویر چوہدری کی رہائشگاہ پر منعقدہ اجلاس میں جس میں کشمیری ، پاکستانی ، بنگلہ دیشی سمیت دیگر کمیونٹیز کے مقامی قائدین و ارکان کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
اجلا س پاکستانی اور کشمیری امریکن کمیونٹی کی مختلف اہم سیاسی ، سماجی تنظیموں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 70سے زائد قائدین اور ارکا نے شرکت کی ۔ اس اجلاس میں نہ صرف اقوام متحدہ کے سامنے بڑے احتجاجی مظاہرے کے انعقاد پر متفقہ فیصلہ کیا گیا بلکہ مظاہرے کو کامیاب بنانے کےلئے موقع پر ہی فنڈ ریزنگ بھی شروع کر دی گئی اور تیاریوں کو حتمی شکل دینے کے لئے مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی گئیں ۔
میگا مظاہرے کے انتظامات اجلاس میں شریک تمام کمیونٹی قائدین کی سو فیصد متفقہ رائے سے اور اجتماعی فیصلوں کے ذریعے کئے جائیں گے تاہم مظاہرے کے انتظامات کے حوالے سے کوارڈی نیشن میں کمیونٹی کی معروف سماجی شخصیت اجمل چوہدری اور ان کے ساتھی اپنا کردارادا کررہے ہیں ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مظاہرے میں مودی حکومت کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے غاصبانہ فیصلے ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ، بھاری ریاستی فورسز کے مظالم کے خلاف آواز بلند کی جائے گی، کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا جائیگا۔
میگا احتجاجی مظاہرے کو کامیاب بنانے کےلئے اہم کمیونٹی قائدین پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں ، لانگ آئی لینڈ کے بعد نیویارک کے مختلف علاقوں میں بھی کمیونٹیز قائدین کے خصوصی اجلاس منعقد کئے جائیں گے ۔ اجلاس میں شریک قائدین نے مختلف تجاویز بھی پیش کیں جنہٰں نوٹ کر لیا گیا اور فیصلہ کیا تھا کہ تمام فیصلے مکمل مشاورت کے بعد اتفاق رائے سے کئے جائیں گے اور احتجاجی مظاہرے کو تاریخی اور کامیاب بنایا جائیگا۔