مودی سرکار کا کشمیر فیصلہ نا منظور ، پاکستانی و کشمیری امریکن کمیونٹی کا نیویارک میں بڑے احتجاجی مظاہرے کا اعلان
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ستمبر میں اقوا م متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے موقع پر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا
نیویارک سمیت امریکہ کے دیگر بڑے شہروں میں بھی مودی سرکار کے کشمیر کے بارے ظالمانہ اور غاصبانہ فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے
نیویارک (محسن ظہیر سے) امریکہ میں بسنے والی پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کی جانب سے بھارتی حکومت کی جموں و کشمیر کے سپیشل سٹیٹس کو ختم کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کی گئی ہے اور اعلان کیا گیا ہے کہ اس ظالمانہ اور غیر منصفانہ فیصلے کے خلاف امریکہ بھر میں ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی ، امریکی و عالمی رائے عامہ میں آگاہی پیدا کی جائے گی اورجمعہ کو ٹائمز سکوائر نیویارک پر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔اس بات کا اعلان پاکستانی و کشمیری امریکن کمیونٹی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم و نمائندہ تنظیموں کے قائدین کے اجلاس میں کیا گیا ۔ اجلاس میںسکھ امریکن کمیونٹی کے مقامی قائدین بھی شریک ہوئے اور انہوں نے بھی اعلان کیا کہ مودی سرکار کے ظالمانہ فیصلے کے خلاف وہ امریکہ بھر میں پاکستانی و کشمیری امریکن کمیونٹی کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے ۔اس اجلاس کا اہتمام پاکستانی امریکن رائٹرز فورم کے سلیم احمد ملک ، مجیب لودھی ، ڈاکٹرشفیق ، یوسف خان اور کامل احمر سمیت ان کے ساتھیوں نے کیا ۔
کمیونٹی کی معروف شخصیت ڈاکٹر شفیق کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں مخدوم سید تصور الحسن شاہ گیلانی، سردار سوار خان، رانا رمضان ایڈوکیٹ ، علی اکبر مرزا، سردارنصر اللہ ،تاج خان ،چوہدری ظہور اخترآف پنیام ، اقبال کھوکھر، طاہر خان ، دانش ملک ، ظہیر احمد مہر، وحید بٹ ، سہیل شیخ ، فیاض نواز چغتائی ،مشیر طالب، وکیل انصاری ، لیاقت مین ہیٹن ،قاری زبیر، نوید وڑائچ ، راجہ رزاق اور راجہ اسدکے علاوہ سکھ امریکن کمیونٹی کے ڈاکٹر امر جیت سنگھ اور ہمت سنگھ سمیت پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کے ارکان نے شرکت کی ۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ نیویارک سمیت امریکہ کے دیگر بڑے شہروں میں بھی مودی سرکار کے کشمیر کے بارے ظالمانہ اور غاصبانہ فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے ۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ امریکی کانگریس کے ارکان اور سینئر سٹاف ارکان سے ہنگامی بنیادوں پر ملاقاتیں کی جائیں گی جن میں انہیں بھارتی حکومت کے اقوام متحدہ سمیت عالمی قوانین کے برعکس غاصبانہ فیصلے کے بارے میں آگاہی دی جائے گی اور ان پر زور دیا جائے گا کہ وہ اس نا انصافی کے خلاف آواز بلند کریں ۔
اجلاس میں منظور ہونیوالی قراردادوں میں مودی سرکار کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور کشمیری عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور انہیں یقین دلایا گیا کہ جب تک یہ فیصلہ واپس نہیں ہو جاتا ، وہ امریکہ میں اس کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے ۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ستمبر میں اقوا م متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے موقع پر اقوام متحدہ کے سامنے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
Pakistani and Kashmiri American community say no to Modi government’s decision about the special status of Jammu and Kashmir