" "
اوورسیز پاکستانیز

پاکستانی قونصلیٹ کے سامنے مظاہرہ کرنیوالے بھارتیوں کو پاکستانیوں نے کلبھوشن کی تصویر دکھا کر آئینہ دکھا دیا

نیویارک اور شکاگو میں موجود کمیونٹی کو جونہی انڈین مظاہروں کا علم ہوا تو وہ بھی اپنے قونصلیٹ کے سامنے پہنچے اور وہاں موجود انڈین مظاہرین کے جواب میں جوابی مظاہرے کئے

نیویارک (اردو نیوز ) انڈین کمیونٹی کی جانب سے نیویارک اور شکاگو میں پاکستان قونصلیٹ کے سامنے کئے جانیوالے مظاہروں کا ان شہروں میں موجود پاکستانی اور کشمیری امریکن کمیونٹی نے فوری نوٹس لیتے ہوئے انڈین مظاہروں کے سامنے جوابی مظاہرے کئے ۔ مظاہروں میں پاکستانی و کشمیری مظاہرین نے انڈین مظاہروں کے سامنے پاکستان میں زیر حراست بھارتی جاسوس کلبھوش یادیو کی بڑی تصویریں اٹھا کر انڈین مظاہرین کو آئینہ دکھا دیا ۔
مقبوضہ کشمیر میں پلوانہ واقعہ کے بعد پاکستان اور بھارت میں پائے جانے والے تناو¿ کی جھلک اوورسیز بشمول امریکہ میں موجود کمیونٹیز میں بھی نظر آتی ہے ۔نیویارک اور شکاگو میں موجود پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کو جونہی انڈین مظاہروں کا علم ہوا تو وہ بھی فوری طور پر اپنے اپنے قونصلیٹ کے سامنے پہنچے اور وہاں موجود انڈین مظاہرین کے جواب میں جوابی مظاہرے کئے ۔

Chicago Kashmiri Demonstration
شکاگو میں پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کے ارکان انڈین مظاہرین کے مظاہرے کے جواب میں جوابی مظاہرہ کررہے ہیں

اس موقع پر پاکستانی اور انڈین مظاہرین کے درمیان نعروں کا تبادلہ ہوتا رہا ۔ پاکستانی مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام پر بھارتی ریاستی اداروں کی کاروائیوں ،مظالم کے خلاف نعرے درج تھے ۔مظاہرین نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے پاکستان کے خلاف جارحانہ عزائم کے اظہار کی مذمت بھی کی اور امریکہ سمیت اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان جارحانہ عزائم کا نوٹس لے ۔
شکاگو میں ہونیوالے مظاہرے کی قیادت کمیونٹی کے مقامی قائدین یاسین چوہان، جاوید راٹھور، رانا جاوید،مسعود ساہی ، میاں ثقلین سمیت دیگر نے کی جبکہ نیویارک میں ہونیوالے مظاہرے میں راجہ رزاق، فاروق مرزا سمیت کمیونٹی کے مقامی سرگرم قائدین اور ارکان پیش پیش رہے۔
نیویارک میں کمیونٹی کی ایک مقامی تنظیم اوورسیز پاکستانی فاو¿نڈیشن کے زیر اہتمام اتوار کو کمیونٹی کی سیاسی ، سماجی تنظیموں کی آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہو گی جس میں کمیونٹی آئندہ لائحہ عمل طے کرے گی۔

Related Articles

Back to top button