" "
بین الاقوامی

پاکستان نے 40 سال سے زائد عرصے میں 50لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کی

Pakistan hopes 1.4 million registered Afghan refugees will be repatriated soon under the UN funded plan

پاکستان کو امید ہے کہ 14لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو جلد اقوام متحدہ کے مالی تعاون سے وطن واپس بھیجا جائے ، منیر اکرم کا اقوام متحدہ میں خطاب

نیویارک ( اردو نیوز ) پاکستان نے اقوام متحدہ سے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 14لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو جلد اقوام متحدہ کے مالی تعاون سے وطن واپس بھیجا جائے گا۔یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے”ایکو ساک“ سے خطاب کے دوران کہی۔منیر اکرم کے مطابق پاکستان نے 40 سال سے زائد عرصے میں 50لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے، جن میں سے 14لاکھ رجسٹرڈ، ایک ملین غیر رجسٹرڈ، اور ہزاروں غیر دستاویزی حالت میں ہیں۔پاکستا ن کے مستقل مندوب نے اقوام متحدہ کی کونسل کو بتایا کہ پاکستان غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف اپنے قوانین نافذ کرے گا۔

ماحولیاتی تبدیلی اور آفات کی پیشن گوئی کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے منیر اکرم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 2022 کے سیلاب کے بعد آفات کی پیش گوئی کرنے کی صلاحیتیں تیار کی ہیں اور این ڈی ایم اے ایپ لانچ کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انسانی اور ماحولیاتی مالیات: ”فنڈ دیمج اینڈ لاس “ کے لیے ابتدائی طور پر800ملین ڈالرز کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن اس فنڈ کے لیے مزید مالی وسائل کی ضرورت ہے۔

سفیر اکرم نے اپنے خطاب میں کوپ 28 میں چارٹر برائے خطرات کے انتظام کی مالیات اور پالیسی ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ 2022 کے سیلاب کے بعد پاکستان کے ”4RF “منصوبے کے لیے $10.9 بلین کے وعدے کیے گئے، لیکن صرف $6.5 بلین موصول ہوئے، جبکہ $4.4 بلین زیر التواءہیں۔سفیر اکرم نے اوچا اور اس کے شراکت داروں کی خدمات کی تعریف کی، لیکن ایک دائمی فنڈنگ گیپ کی نشاندہی کی۔غزہ میں انسانی بحران کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے منیر اکرم کا کہنا تھا کہ جنگی جرائم اور نسل کشی کے لیے اسرائیل کو دی گئی استثنیٰ کے خاتمے کے لیے احتساب کیا جائے ۔سفیر اکرم نے امن نافذ کرنے، امن قائم کرنے، اور امن کی تعمیر کے مربوط نقطہ نظر کا مطالبہ کیا۔

Pakistan hopes 1.4 million registered Afghan refugees will be repatriated soon under the UN funded plan

Related Articles

Back to top button