امریکہ کاپاکستانی فوج کےلئے ‘ملٹری ٹریننگ پروگرام’ کی بحالی کا فیصلہ
پروگرام میں شرکت کی بحالی کانگریس کی منظوری سے مشروط ہے، سینیٹ اور ایوان نمائندگان کے ری پبلکن اور ڈیموکریٹک ارکان نے فوری طور پر حکومتی فیصلے پر بیان نہیں دیا ہے
فوجی تربیتی پروگرام میں پاکستان کی شمولیت کی بحالی کا فیصلہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے کہ جب رواں سال امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کے درمیان دو ملاقاتیں ہو چکی ہیں
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگست 2018 میں پاکستان کی سیکیورٹی امداد روکنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد پاکستان فوج کے افسران پر مشتمل دستہ امریکی فوجی تربیتی پروگرام میں شرکت نہیں کر سکا تھا
واشنگٹن (اردو نیوز )امریکی حکومت کی جانب سے اپنے فوجی تربیتی اور تعلیمی پروگرام میں پاکستان فوج کے افسران کی شمولیت کی بحالی کی منظوری دے دی ہے۔اس سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انٹر نیشنل ملٹری ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پروگرام (آئی ایم ای ٹی) میں پاکستانی فوج کے افسران کی شمولیت پر گذشتہ برس اگست میں پابندی عائد کی تھی۔خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے ایک ای میل میں کہا ہے کہ پاکستان کے لیے امریکی فوجی تربیتی پروگرام میں شمولیت کی بحالی کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعاون کا فروغ اور مشترکہ ترجیحات کو ایک موقع فراہم کرنا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہم ٹھوس اقدامات کے ذریعے ایسی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں جس سے خطے کی سیکیورٹی اور استحکام کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔
وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی تربیتی پروگرام میں پاکستان کی شمولیت کی بحالی کا فیصلہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے کہ جب رواں سال امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کے درمیان دو ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ پاکستان نے فوجی پروگرام میں شرکت کے لیے افسران کا انتخاب کرنا شروع کر دیا ہے جنہیں امریکہ روانہ کیا جائے گا۔پاکستان کے لیے فوجی تربیتی پروگرام میں شرکت کی بحالی کانگریس کی منظوری سے مشروط ہے۔امریکی سینیٹ اور ایوان نمائندگان کی متعلقہ کمیٹیوں کے ری پبلکن اور ڈیموکریٹک ارکان نے فوری طور پر امریکی حکومت کے اس فیصلے پر بیان نہیں دیا ہے۔آئی ایم ای ٹی پروگرام کے تحت امریکہ کے فوجی تعلیمی اداروں، آرمی وار کالج اور نیوی وار کالج میں غیر ملکی فوجی افسران تربیت حاصل کرتے ہیں۔سینیٹ کی منظوری کے بعد پاکستان فوج کے افسران امریکہ میں فوجی تربیتی پروگرام کا حصہ بن سکیں گے۔
یاد رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگست 2018 میں پاکستان کی سیکیورٹی امداد روکنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد پاکستان فوج کے افسران پر مشتمل دستہ امریکی فوجی تربیتی پروگرام میں شرکت نہیں کر سکا تھا۔
غیر ملکی فوجی دستوں کی امریکہ کے فوجی تربیتی اداروں میں شرکت امریکی فوج کی روایت ہے۔ پاکستان کے فوجی دستے اس سے قبل بھی یہاں تربیت حاصل کرتے رہے ہیں۔
وائس آف امریکہ کے اسلام آباد میں نمائندے جلیل اختر کے مطابق فوجی تربیتی پروگرام کی بحالی کے اعلان پر پاکستان کے دفتر خارجہ کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔