”جنگ بند کرکے بات چیت شرع کریں “
اقوام متحدہ ،امریکہ اورچین سمیت اقوام عالم کا پاکستان اور انڈیا پر زور، تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ
بھارت نے 1971کے بعد پہلی بارپاکستان کی سرحد کو عبور کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی اور جنگی جرائم کا مرتکب ٹہرا جس کے جواب میں پاکستان کو اپنے دفاع کے لئے متحرک ہونا پڑا،پاکستان
پاکستان اور بھارت کے وزراءخارجہ ترجیحی بنیادوں پر باہمی رابطے کریں ، دونوں ممالک دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں اور مزید فوجی کارروائی سے گریز کریں،امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو
بھارت انتخابات کےلئے جنوبی ایشیاءکے امن کو شدید خطرات سے دوچار کر رہا ہے،لیکن پاکستان اپنی سالمیت پر سمجھوتا نہیں کر سکتا۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے رابطہ
او آئی سی کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ تنظیم بھارت کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور پاکستانی حدود میں 4 بم گرانے کی مذمت کرتی ہے
نیویارک (اردو نیوز ) اقوام متحدہ ، امریکہ ، چین ، ترکی اور روس سمیت اہم عالمی ممالک اور تنظیموں نے پاکستان اور بھارت پر زور دینا شروع کر دیا ہے کہ وہ تناو کم کرکے فوری طور پر باہمی تنازعات اور معاملات طے کرنے کے لئے بات چیت شروع کریں ۔پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر امریکہ سمیت اہم عالمی ممالک کو خطے کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ بھارت نے 1971کے بعد پہلی بارپاکستان کی سرحد کو عبور کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی اور جنگی جرائم کا مرتکب ٹہرا جس کے جواب میں پاکستان کو اپنے دفاع کے لئے متحرک ہونا پڑا۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں مزید فوجی کارروائی سے گریز کیا جائے۔بھارت کی پاکستانی حدود میں دراندازی کے معاملے پر امریکی وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی کارروائی کے بعد میں نے سشما سوراج اور شاہ محمود قریشی سے بات کی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے وزراءخارجہ ترجیحی بنیادوں پر باہمی رابطے کریں اور دونوں ممالک مزید فوجی کارروائی سے گریز کریں۔مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ بھارتی ہم منصب سشما سوراج سے بات چیت میں سیکیورٹی پارٹنر شپ اور خطے میں امن کے معاملے پر بات ہوئی جب کہ شاہ محمود قریشی سے فوجی کارروائی سےگریز کے ذریعے کشیدگی میں کمی پر بات ہوئی۔
امریکی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ اور کشیدگی سے گریز کریں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو کو آئن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت کی جانب سے کی جانے والے جارحیت سے آگاہ کردیا۔پاکستانی وزیر خارجہ نے دوران گفتگو کہا کہ بھارت سیاسی مقاصد اور انتخابات کے لیے جنوبی ایشیاءکے امن کو شدید خطرات سے دوچار کر رہا ہے،لیکن پاکستان اپنی سالمیت پر سمجھوتا نہیں کر سکتا۔
دریں اثناءوزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹریس اور ترک ہم منصب چاوش اوغلو نے بھی ٹیلے فون پر گفت گو کی۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دونوں رہنماو¿ں کو بتایا کہ بھارت پاکستان پر حملہ آور ہواہے۔یو این سیکرٹری جنرل نے بھارتی فضائیہ کی دراندازی پر تشویش کا اظہار کیااور کہا کہ وہ جو کردار ادا کرسکتے ہیں کریں گے۔ترک وزیر خارجہ چاوش اوغلو نے واضح کیا کہ ترکی ہر حال میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اوآئی سی کے اجلاس میں سشما سوراج کو مدعو کرنے پر متحدہ عرب امارات کے ہم منصب کو بھی تحفظات سے آگاہ کیا۔
قبل ازیں ترجمان کے مطابق دفتر خارجہ کے قائمقام سیکریٹری نے قائمقام ہائی کمشنر کو طلب کرکے پاکستانی خودمختاری اور ریاست حدود کے خلاف بھارتی جارحیت پر شدید مذمت کی۔انہوں نے دہشت گردوں کے کیمپ پر حملے کے بھارتی دعویٰ کو بے بنیاد اور ناقابل فہم قرار دیا اور کہاکہ اس کا مقصد محض بھارتی عوام اور میڈیا کو تسلی دینا ہے۔
دفترخارجہ نے بھارتی نمائندے سے کہا کہ 8 بھارتی فضائیہ طیارے رات 2 بج کر 54 منٹ پر آزاد کشمیر کے علاقے مظفرآباد میں داخل ہوئے اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی کی۔
اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) نے بھارتی دراندازی اور پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
او آئی سی کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ تنظیم بھارت کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور پاکستانی حدود میں 4 بم گرانے کی مذمت کرتی ہے۔تنظیم کی جانب سے پاکستان اور بھارت کو تحمل سے کام لینے اور خطے کا امن خراب کرنے والے اقدامات اٹھانے سے گریزپر زور دیا گیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ فریقین موجودہ صورت حال میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے طاقت کا استعمال کئے بغیر پرامن حل نکالنے کی کوشش کریں۔
بھارتی جارحیت کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جو ں جوں تناو¿ اور کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے ، ویسے ہی اقوام عالم کی جانب سے دونوں ممالک پر جنگ بندی کے لئے دباو¿ بڑھایا بھی جا رہا ہے لیکن بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے ۔
UN, USA, China, EU, Germany urge Pak-India to de-escalate tensions