نیوزی لینڈ کی مسجد میں خون کی ہولی کھیلنے والا درندہ کون ہے؟
سفاک قاتلوں کے اس سر عام و سفاکانہ قتل عام کے مقاصد اور محرکات کیا تھے ؟یہ دوسرا سوال ہے کہ جس کا جواب ہر کوئی جاننا چاہتا ہے
نیوزی لینڈ ( اردو نیوز ) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 15مارچ کو مساجد میں بے گناہ، نہتے اور معصوم مسلم کمیونٹی کے نمازی ارکان کے بہیمانہ قتل عام میں ملوث شخص اور اس کے ساتھی کون ہیں ؟تمام نظریں زیر حراست چارافراد پر لگ گئی ہیں جنہیں عدالت میں پیش کیا جائیگا۔ سانحہ نیوزی لینڈ جس میں ہلا ک ہونیوالے افراد کی تعداد49ہو گئی ہے ، میں ملوث سفاک قاتلوں کے اس سر عام و سفاکانہ قتل عام کے مقاصد اور محرکات کیا تھے ؟یہ دوسرا سوال ہے کہ جس کا جواب ہر کوئی جاننا چاہتا ہے ۔ ڈینز ایونیو میں واقع مسجد میں 41 افراد، جبکہ لین وڈ مسجد میں 7 افراد جاں بحق ہوئے۔
مقامی میڈیا نے بتایا ہے کہ ملزم نے اپنی شناخت آسٹریلوی شہری برینٹن ٹیرینٹ کے نام سے کی ہے،حملہ آور وردی میں ملبوس تھا،جس کی عمر 30 سے 40 سال تھی۔ حملہ آور جدید ہتھیاروں سے لیس اور پیٹرول بموں سے بھری گاڑی کیساتھ پہنچا تھا،جو ہیلمٹ میں لگے کیمرے سے واردات کی ویڈیو لائیو اسٹریمنگ کرتارہا۔نیوزی لینڈ کے میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مسلح شخص نے مسجد میں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ کی، اس نے کئی بار گن کو ری لوڈ کیا اور مختلف کمروں میں جا کر فائرنگ کی۔نیوزی لینڈ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث افراد کے نام ان کے لئے نئے ہیں ۔
جہاں تک قتل عام کے محرکات کا تعلق ہے تو نیوزی لینڈ کے مقامی میڈیا کے مطابق حملہ آور اسلام مخالف اور امیگرنٹس کے خلاف تعصب پر مبنی پیغام چھوڑ کر فرار ہوئے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ نفرت اور تعصب سے بھرا ذہن رکھتے تھے جن کی وجہ سے انتہا پسند اور دہشت گرد بنے ۔
قاتل نے نہ صرف اپنی شناخت نہ چھپانے کی کوشش کی بلکہ اپنی سفاکانہ دہشت گردی کو لائیو سٹریم کرکے اس کے ثبوت بھی آن لائن ڈال دئیے ۔
آسٹریلیا کے سرکاری نشریاتی ادارے آسٹریلین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کی رپورٹ کے مطابق حملہ آور برینٹن ٹیرنٹ نے آسٹریلوی ریاست نیو ساوتھ ویلز کے شہر گرافٹن میں واقع ’ بگ ریور جم ‘میں ٹرینر کے طور پر کام کیا تھا۔
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کی جانب سے بھی قاتلوں کو دہشت گرد قراردیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ نیوزی لینڈ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے ۔ انہوں نے متاثرین اور تارکین وطن کےساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ ان کے گھر ہے اور حکومت ہر ایک کے جان و مال کے تحفظ کےلئے اپنا ہر ممکن کردارادا کرے گی ۔
اگرچہ اس سانحہ میں چاردرجن سے زائد افراد شہید ہوئے تاہم نیوزی لینڈ کے دورے پر موجود بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کی خوش قسمتی رہی کہ وہ سفاک قاتلوں کے ہاتھوں بال بال بچ گئی۔بنگلہ دیشن کے کھلاڑی فائرنگ کے وقت نماز جمعہ کی ا دائیگی کے لیے دہشت گردوں کا نشانہ بننے والی ایک مسجد میں موجود تھے ۔بنگلا دیشی کھلاڑیوں نے بھاگ کر جان بچائی۔انہوں نے کہا کہ ہم بہت خوش قسمت رہے کہ فائرنگ کے اس واقعے میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں محفوظ رکھا، ہم کبھی نہیں چاہیں گے کہ ایسا دوبارہ ہو۔فائرنگ کے واقعے کے بعد نیوزی لینڈ اور بنگلادیش کے درمیان کل سے کرائسٹ چرچ میں کھیلا جانے والا تیسرا ٹیسٹ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
ملزمان کی گرفتاری کے باوجود کرائسٹ چرچ میں تناو¿ کی صورتحال موجود ہے ۔ پولیس نے کرائسٹ چرچ کے مرکزی علاقے کے رہائشیوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔
نیوزی لینڈ میں پاکستانی ہائی کمیشن کے مطابق کرائسٹ چرچ کی مسجد نور اور مسجد لنٹن میں فائرنگ کے واقعے میں کسی پاکستانی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
امریکہ میں مقیم پاکستانی امریکن کمیونٹی کے ارکان ملک ندیم عابد، میاں شبیر گل ، سید انور شاہ واسطی ، رانا سعید، سرورچوہدری ، سردار سوار خان ، چوہدری پرویز ریاض، ملک امتیاز علی ، ضمیر احمد چوہدری ،ناصر اعوان، شیخ اشفاق، عزیز بٹ ، دانش جمشید ملک ، کرنل (ر) مقبول ملک ،فیاض چغتائی ، راجہ آزاد گل سمیت دیگر نے سانحہ نیوزی لینڈ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور سانحہ میںشہید ہونیوالے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ امریکہ میں بسنے والی پوری مسلم کمیونٹی ،متاثرین و سوگواران کے غم میں برابر کی شریک ہے ۔
My warmest sympathy and best wishes goes out to the people of New Zealand after the horrible massacre in the Mosques. 49 innocent people have so senselessly died, with so many more seriously injured. The U.S. stands by New Zealand for anything we can do. God bless all!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) March 15, 2019
نیوزی لینڈ پولیس حکام کی جانب سے سفاک قاتل کی گرفتاری کے لمحات دیکھنے کے لئے اس لنک کو کلک کریں
New Zealand shooting: 49 dead, Australian man charged over mosque shootings