میئرنیویارک ایرک ایڈمز نے استعفیٰ کی افواہوں کو مسترد کر دیا، سیاسی حملوں پر برہمی کا اظہار
New York City Mayor Eric Adams Slams Resignation Rumors: "Are You Out of Your Mind?
نیویارک ( محسن ظہیر سے ) نیویارک سٹی کے مئیر ایر ک ایڈمز نے امریکی میڈیا سمیت ان تمام سیاسی حلقوں پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے کہ جو یہ افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ مئیر جمعہ کو عہدے سے مستعفی ہونے جا رہے ہیں۔ مئیر ایڈمز نے گریسی مینشن نیویارک میں انٹھ فیٹھ عشائیہ سے انتہائی غصیلے انداز میں خطاب کرتے ہوئے استعفے کی افواہیں پھیلانے والوں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کیا تمہار ا دماغ خراب ہو گیا ہے۔کیا آپ کے ہوش و حواس ٹھیک ہیں؟”
مئیر ایڈمز نے کہا ،
“یہ بے وقوفانہ افواہ کس نے پھیلائی کہ میں جمعہ کو استعفیٰ دے رہا ہوں؟ کیا آپ کے ہوش و حواس ٹھیک ہیں؟” ایڈمز نے غصے میں کہا۔ “آپ کو سیاست کے اسٹیج پر جو کچھ کھیلا جا رہا ہے اسے سمجھنے کے لیے دانشمندی کے اعلیٰ درجے پر ہونا پڑے گا۔”
میئر کی تقریر میں ان کی ذاتی مشکلات اور ان کی حکومت کی کامیابیوں کی جھلک نمایاں تھی۔ انہوں نے اپنی والدہ کے متعدد ملازمتیں کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا، “رات کو وہ اپنی گٹھیا زدہ گھٹنوں کے ساتھ دفاتر کی صفائی کرتیں، دن میں امسٹڈ ڈے کیئر میں کام کرتیں، اور شام کو دوسروں کے گھروں کی صفائی کرتیں—صرف اس لیے کہ وہ اپنا گھر برقرار رکھ سکیں۔”
ایڈمز نے میڈیا کی توجہ افواہوں پر مرکوز کرنے کے بجائے کامیابیوں کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ “آپ میرے استعفیٰ کی افواہ تو چھاپتے ہیں، لیکن یہ نہیں چھاپتے کہ اسی دن شہر میں سب سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوئیں؟ کسی ایک اخبار نے بھی اسے کور نہیں کیا۔”
مئیر ایڈمز نے اپنے ان ناقدین کو بھی آڑھے ہاتھوں لیا کہ جو ان کے بارے میں کہہ رہے ہیں کہ مئیر ایڈمز امیگرنٹس مخالف مئیر بن گئے ہیں۔ مئیر نے ایک بار پھر ناقدین کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ “کیا آپ کے ہوش ٹھیک ہیں؟ ہم نے 1,80,000 تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو امریکی خواب کی راہ پر گامزن کیا، انہیں رہائش دی، ان کی دیکھ بھال کی، اور 40,000 بچوں کو طبی سہولیات فراہم کیںجبکہ ہمارے ناقدین اپنے گھروں میں آرام کر رہے تھے۔
ایرک ایڈمز نے تارکین وطن کے بحران سے نمٹنے میں اپنی انتظامیہ کی کارکردگی کا بھی بھرپور دفاع کیا۔ “کیا آپ کے ہوش ٹھیک ہیں؟ ہم نے 1,80,000 تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو امریکی خواب کی راہ پر گامزن کیا، انہیں رہائش دی، ان کی دیکھ بھال کی، اور 40,000 بچوں کو طبی سہولیات فراہم کیں—جبکہ ہمارے ناقدین اپنے گھروں میں آرام کر رہے تھے۔”
ایڈمز نے اپنے ناقدین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی ناراضگی دراصل ان کی قیادت کی حقیقت سے جڑی ہوئی ہے۔ “مجھے بتائیں کہ لوگ کیوں غصے میں ہیں—کیونکہ آخرکار، آپ میں سے کوئی اس شہر کی قیادت کر رہا ہے۔ آخرکار،” انہوں نے زور دے کر کہا۔ “مجھ میں کچھ خاص نہیں، میں ایک عام، ڈسلیکسیا کا شکار، غمزدہ، نیلے کالر والا میئر ہوں، اور جو لوگ برسوں سے اقتدار میں تھے—جنہوں نے آپ کے حقوق کو نظر انداز کیا۔اب انہیں تسلیم کرنا ہوگا کہ ہم قیادت کر رہے ہیں۔”
سخت الفاظ کے باوجود، ایڈمز نے نیویارک سٹی کی قیادت کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا اور استعفیٰ کی تمام قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا۔ “مجھے زندگی بھر تنقید کا سامنا رہا ہے،” انہوں نے اپنے ذاتی تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔ “لیکن میں جانتا ہوں کہ حقیقی جدوجہد کیسے کی جاتی ہے اور کامیابی کیسے حاصل کی جاتی ہے۔ اور میں کہیں نہیں جا رہا۔”
New York City Mayor Eric Adams Slams Resignation Rumors: “Are You Out of Your Mind?