نواز شریف کو علاج کےلئے نیویارک بھی لایا جا سکتا ہے
نواز شریف کے علاج کے سلسلے میں بیرون ملک روانگی کا فیصلہ ہو گیا ہے ۔وہ پہلے مرحلے میں لندن میں اپنا مکمل چیک اپ اور علاج کروائیں گے اور اگر وہاں کے ڈاکٹرز نے مشورہ دیا تو وہ علا ج کےلئے نیویارک بھی آسکتے ہیں
نیویارک ، لندن(اردو نیوز )سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے علاج کے سلسلے میں بیرون ملک روانگی کا فیصلہ ہو گیا ہے ۔وہ پہلے مرحلے میں لندن میں اپنا مکمل چیک اپ اور علاج کروائیں گے اور اگر وہاں کے ڈاکٹرز نے مشورہ دیا تو وہ علا ج کےلئے نیویارک بھی آسکتے ہیں ۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق نواز شریف کو بیرون ملک بھیجنے کا فیصلہ ہوگیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور شہبازشریف اتوار کو قومی پرواز سے لندن جائیں گے۔ایک رپورٹ کے مطابق نوازشریف کے علاج کےلیے ہارلے اسٹریٹ کلینک(لندن) میں تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ، شریف فیملی کی نیویارک میں بھی ڈاکٹر سے بات ہورہی ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی علاج کے لیے بیرون ملک روانگی کے سلسلے میں ان کا نام 48 گھنٹے میں ایگزیٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالے جانے کا امکان ہے۔نواز شریف کے بھائی اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے وزارت داخلہ کو نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے ایک باضابطہ درخواست جمع کرائی گئی ہے۔وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حکومت نے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی ہے۔اپنے ایک بیان میں نعیم الحق نے کہا کہ نوازشریف سخت بیمار ہیں، ہم نے ان کی رپورٹس دیکھِی ہیں، ہر پاکستانی کو اپنے مرضی کا علاج کرانے کا حق حاصل ہے۔نعیم الحق نے کہا کہ نواز شریف کے بیرون ملک علاج پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، البتہ یہ عدالت کی صوابدید ہے کہ وہ نوازشریف کو ایک یا زیادہ مرتبہ باہر جانے کی اجازت دے۔رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ اب عدالت فیصلہ کرے گی کہ نوازشریف کتنے عرصے کے لیے باہر جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ میں خود بیمار ہوں اور کئی دن سے آفس نہیں جارہا ہے۔
دریں اثناءنیب عدالت سے واپسی پر صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ میاں نواز شریف علاج کیلئے کب باہر جا رہے ہیں؟ جس پر مریم نواز نے جواب دیا کہ میاں صاحب کو علاج کے لیے فوری باہر جانا چاہیئے۔ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے سے متعلق درخواست پر رہنما ن لیگ نے کہا کہ مجھے نہیں پتا، گھر جا کر دیکھوں گی، شہباز شریف اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ میں ابھی فوری سفر نہیں کر سکتی کیونکہ میرا پاسپورٹ عدالت کے پاس ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے نواز شریف کی صحت سے متعلق بڑی فکر رہتی ہے، انہیں ملازمین اور نرسوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتی، 24 گھنٹے ان کے ساتھ ہوتی ہوں اور ان کے معاملات کو خود دیکھ رہی ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں دستیاب ہر ممکن علاج کیا گیا لیکن اس کے باوجود ان کی بیماری کی تشخیص نہیں ہو رہی اور ان کے پلیٹیلیٹس پھر 20 ہزار تک پہنچ گئے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ دنیا میں جہاں بھی ممکن ہو نواز شریف کو علاج کے لیے جانا چاہیے، بڑا مشکل ہے کہ میاں صاحب علاج کے لیے باہر چلے جائیں اور میں نہ جا سکوں۔
Nawaz Sharif medical treatment London, New York