وزیر اعظم انوار کاکڑ اقوام متحدہ کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے، منیر اکرم
پاکستان ،جنرل اسمبلی کے اجلاس کے اہم عالمی موقع پر معیشت کی سپورٹ کے لئے عالمی فنانسنگ اور UNکی پائید ار ترقی کے اہداف کے مواقع سے ہر ممکن استفادہ حاصل کرنے کی کوشش کریگا
نیویارک ( محسن ظہیر سے ) نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ ، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے اور جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران اقوام عالم کے سامنے ،پاکستان اور کشمیر کا مقدمہ پیش کریں گے ۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے پاکستان مشن میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے دورہ اقوام متحدہ کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم 22ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے ۔ وہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائینز پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سمیت عالمی قائدین سے اہم ملاقاتیں بھی کریں گے جن میں پاکستان کے داخلی اور خارجہ امور پر اہم بات چیت ہو گی ۔
منیر اکرم کے مطابق وزیر اعظم کاکڑ کے ساتھ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی بھی نیویارک پہنچیں گے ۔ وہ بھی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے علاوہ اسلامک ممالک کے وزرا ءخارجہ کی تنظیم او آئی سی سمیت اہم عالمی اجلاسوں میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے اور اہم دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے ۔
منیر اکرم کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے اہم ترین عالمی موقع پرپاکستان کی جانب سے پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجوں سے نبرد آزما ہونے کے لئے اقوام متحدہ کی سطح پر کئے جانے والے اہم اقدامات سے بھی ہر ممکن استفادہ کیا جائیگا۔ منیر اکرم کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے طے کردہ ”پائیدار ترقی کے اہداف“(ایس ڈی جی ) میں ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے لئے مختص اربوں ڈالرز کے فنڈز کی پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کے لئے زیادہ سے زیادہ دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے بھرپور کوشش کی جائے گی ۔ اس سلسلے میں بڑی تیاریاں کی گئی ہیں ۔ اسی طرح عالمی اداروں کو پاکستان کو فنانس کرنے کے حوالے سے بھی اہم مواقع پر اہم بات چیت اور اقدام کئے جائیں گے ۔
منیر اکرم نے بتایا کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران کشمیریوں کے حق خود ارادیت ، قرآن اور مقدس ہستیوں کے احترام اور سیکورٹی کے حوالے سے پاکستان کی قرار دادوں کے بارے میں بھی اقدام کئے جائیں گے ۔
انڈیا کی سلامتی کونسل کی نشست کے حصول کی کوشش کے بارے ایک سوال کے جواب میں منیر اکرم نے کہا کہ چاند پر پہنچنے کے باوجود سلامتی کونسل کی نشست انڈیا کی پہنچ سے دور ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں ترمیم کے لئے دو تہائی اکثریت کے طریقہ کار، سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی ویٹو پاور اور براعظم افریقہ کے ممالک کے معاملات کے پیش نظر سلامتی کونسل کی نشستوں میں اضافہ کا معاملہ پچیدہ ہے جس میں بھارتی عزائم پورے نہیں ہوں گے ۔ اس کے برعکس پاکستان، جنرل اسمبلی کے ارکان ممالک کے ساتھ اقوام متحدہ میں جو اصلاحات تجویز کررہا ہے ، وہ نہایت موزوں اور متوازن ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں منیر اکرم نے کہا کہ روایت کے مطابق امریکی صدر جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد تمام رکن ممالک کے سربراہان کے اعزازمیں عشائیہ دیتے ہیں ۔ صدر بائیڈن کے عشائیہ میں وزیر اعظم کاکڑ بھی شریک ہوں گے ۔