کاروان فکر و فن کے زیر اہتمام ڈاکٹر ثروت رضوی کی کتاب “حصار نور میں ہوں” کی تقریب رونمائی
Book Launch of Dr. Sarwat Rizvi’s “Hisar-e-Noor Mein Hoon” Held by Karwan-e-Fikr-o-Fan North America
وکیل انصاری کے زیر اہتمام تقریب کے انعقاد میں کاروان فکر و فن کے اعجاز بھٹی ، اویس راجہ سمیت دیگر نے بھی کردار ادا کیا۔ تقریب کی صدارت معروف دانشور اور مصنف رفیع الدین راز نے کی جبکہ شہلا نقوی نے بطور مہمان اعزاز کے طور پر شرکت کی
نیویارک ( اردونیوز ) کاروان فکر و فن شمالی امریکہ کے زیر اہتمام نیویارک میں معروف شاعرہ ، ٹیچراور مصنفہ ڈاکٹر ثروت رضوی کی کتاب ”حصار نور میں ہوں “ کی تقریب رونمائی منعقد ہوئی ۔ کراچی ، پاکستان سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر ثروت رضوی جو کہ اب نیویارک میں مقیم ہیں، کی کتاب ان کے نعتیہ کلام کا مجموعہ ہے کہ جس میں انہوں نے بار گاہ رسالت ﷺ میں نعت کی صورت میں عقیدتوں کے پھول نچھاور کئے ہیں ۔صوفی سوشل اڈلٹ ڈے کئیر سنٹر میں وکیل انصاری کے زیر اہتمام تقریب کے انعقاد میں کاروان فکر و فن کے اعجاز بھٹی ، اویس راجہ سمیت دیگر نے بھی کردار ادا کیا۔
تقریب کی صدارت معروف دانشور اور مصنف رفیع الدین راز نے کی جبکہ شہلا نقوی نے بطور مہمان اعزاز کے طور پر شرکت کی ۔ نظامت کے فرائض اعجاز بھٹی نے ادا کئے ۔تقریب میں جمیل عثمان کی جانب سے لکھا گیا ڈاکٹر ثروت رضوی جنہوں نے کراچی یونیورسٹی سے ایم اے اردو کیا اور چھ کتابیں لکھیں، کا تعارف پڑھ کر سنایا گیا ۔وکیل انصاری نے ڈاکٹر ثروت رضوی کو نعتیہ کلام کے مجموعہ کی اشاعت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نعت لکھنے کے لئے دل میں عشق رسول ﷺ ہونا چاہئیے ۔ثروت رضوی نے بڑی عقیدت کے ساتھ بار گاہ رسالت ﷺ میں عقیدتوں کے پھول نچھاور کئے ہیں ۔
رفیع الدین راز اور شہلا نقوی کا کہنا تھا کہ ثروت رضوی نے نعت ایک عاجزی کے عالم میں اور اپنی قسمت پر نازاں ہو کر لکھی ہے۔ ان کی شاعری نے بہت متاثر کیا ہے۔ انہیں بہت بڑی سعادت حاصل ہوئی ہے۔ اعجاز بھٹی ، ڈاکٹر درخشاں تنویر، اویس راجہ ، طاہرہ نذیر سمیت دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ثروت رضوی کی نعتیں ، پڑھتے وقت دل کے بہت قریب محسوس ہوتی ہیں۔ کلام کو پڑھنے والوں میں آقا اور مولا کی محبت اجاگر ہو گی۔اویس راجہ ، نعت کی ابتدا سرکار کے عہد مبارک سے ہو گئی تھی ، آپ نے نعت کو سراہا بھی ہے اور جہاں ضرورت محسوس کی اصلاح بھی کی ہے۔ ثروت رضوی کو بہت سعادت حاصل ہوئی ہے نعتیہ کلام لکھنے کی۔ نعت گوئی کی روح صرف اخلاص اور محبت رسول ﷺہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نعت کے اگر اشعار قبول ہو جائے تو انہیں حیات جاودانی عطاءہو جاتی ہے۔ ثروت رضوی اُن خوش قسمت لوگوں میں شامل ہو گئی ہیں کہ جن کواللہ تعالیٰ نے نعت گو ہونے کی سعادت عطاءفرمائی ہے۔
ڈاکٹر ثروت رضوی نے کاروان فکر و فن کا شکرئیہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بے شک اللہ تعالیٰ اور نبی کریم ﷺ کی خصوصی عطاءہے کہ مجھے نعتیہ کلام اور کتاب لکھنے کی سعادت حاصل کی ۔ انہوں نے کہا کہ میرے گھر بالخصوص میری والدہ کی تربیت نے مجھے دین اور دین کی خدمت کی طرف مائل کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم انسان تو کیا ، سب عالمین بھی اس نور کے حصار میں ہیں کہ جس پر اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے بھی درود بھیجتے ہیں ۔ثروت رضوی نے کہا کہ کتاب کو ترتیب سے اشاعت تک میری مدد اور رہنمائی اور سرپرستی کرنے والوں کی خصوصی مشکور ہوں ۔
طاہرہ نذیر کی جانب سے صوفی سوشل اڈلٹ ڈے کئیر سنٹر کی جانب سے ڈاکٹر ثروت رضوی کو پھول پیش کئے گئے اور کتاب لکھنے پر مبارکباد دی گئی ۔تقریب کے آخر میں محفل مشاعرہ منعقد ہوئی جس میں شعراءکرام نے اپنا اپنا کلام پیش کیا اور خوب داد وصول کی ۔
Book Launch of Dr. Sarwat Rizvi’s “Hisar-e-Noor Mein Hoon” Held by Karwan-e-Fikr-o-Fan North America