پاکستان

کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ، منیر اکرم نے سلامتی کونسل کے صدر کو خط پہنچا دیا

منیر اکرم نے سلامتی کونسل کے صدر سے خصوصی ملاقات کی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا خط اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے صدر کو پہنچایا

بھارت کو ہتھیار دینے والی ریاستوں کو علم ہونا چاہیئے کہ 70 فیصد بھارتی ہتھیار اور افواجِ پاکستان کے خلاف تعینات ہیں، منیر اکرم

اقوام متحدہ (اردونیوز ) پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی بھارتی جارحیت کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کے لیے ایک با ر پھر مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے سامنے اٹھا دیا ہے۔اس سلسلے میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل کے صدر سے خصوصی ملاقات کی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا خط اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے صدر کو پہنچایا۔ منیر اکرم کا کہنا ہے کہپاکستانی وزیر خارجہ نے خط میں عالمی برادری کو بتایا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے۔ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پاکستان کو شدید تحفظات ہیں۔اس خط میں بھارت کی طرف سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور اس کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی امن و سلامتی کو لاحق خطرات پر پاکستان کی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
دو ماہ قبل اکتوبر میں جنرل اسمبلی کی اسلحے اور بین الاقوامی سلامتی کے معاملات سے متعلق فرسٹ کمیٹی سے خطاب میں اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرام نے کہا تھا کہ جنوبی ایشیاءمیں امن اور استحکام صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات کے حل اور دونوں ملکوں کے درمیان روایتی، جوہری اور اسٹریٹجک فوجی توازن کو برقرار رکھ کر ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فاشسٹ بھارتی حکومت کے اقدامات سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہیں، بھارت نے کشمیریوں اور اپنی 20 کروڑ مسلم اقلیت پر وحشیانہ تسلط جاری رکھا ہے، پاکستان اور دیگر پڑوسیوں کے خلاف بھارت ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔منیر اکرم نے کہا کہ بھارت کو ہتھیار دینے والی ریاستوں کو علم ہونا چاہیئے کہ 70 فیصد بھارتی ہتھیار اور افواجِ پاکستان کے خلاف تعینات ہیں، جنوبی ایشیاءمیں امن و استحکام پاکستان اور بھارت میں تنازعات کے حل سے ہو سکتا ہے۔

Related Articles

Back to top button