منیر اکرام کی جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس کے صدر ولکن بوزیکر سے اہم ملاقات
دہشت گردی کا نشانہ بننے والے یبے گناہ کشمیری بھارت کی طرف سے پیش آنے والے بدترین ریاستی دہشت گردی کے عالمی برادری سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔منیر اکرم
نیویارک (محسن ظہیر سے ) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے یہاں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس کے آئندہ صدرمسٹر ولکن بوزکیر کے ساتھ جمعہ کو یہاں ملاقات کی ۔ ملاقات کے بعد جاری ایک بیان میں منیر اکرم کا کہنا تھا کہ ولکن بوزیکر سے ملاقات بہت نتیجہ خیز ملاقات ہوئی۔
قبل ازیں منیر اکرم کی جانب سے دہشت گردی سے متاثرہ لوگوں کی یاد اور خراج عقیدت کے عالمی دن کے موقع پر ایک خصوصی پیغام جاری کیا گیا ۔ اپنے پیغام میں منیر اکرم نے کہا کہ دہشت گردی کے متاثرین کے عالمی یوم یاد اور خراج عقیدت کے موقع پر، پاکستان دہشت گردی کے متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ پوری دنیا میں یکجہتی اور حمایت کا اظہار کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار پاکستان ہے۔ ہم نے 70ہزارسے زیادہ قیمتی جانیں ضائع کیں اور اربوں ڈالر میں معاشی نقصان ہوا۔
پاکستانی مستقل مندوب نے کہا کہ ہم اپنے بہادر فوجیوں ، قانون نافذ کرنے والے عہدیداروں اور بے گناہ شہریوں کو سلام اور تعزیت دیتے ہیں جنہوں نے پاکستان کے دفاع کے لئے حتمی قیمت ادا کی۔ آج ، ہمیں یہ بھی یاد ہے کہ بھارت نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے بے گناہ لوگوں کے خلاف بھارت کی طرف سے ہونے والی ریاستی دہشت گردی کا بدترین شکار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے ذریعہ ایک لاکھ سے زیادہ کشمیری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ، 22ہزارخواتین بیوہ اور عصمت دری اور لاکھوں بچوں کو شہید کرچکے ہیں۔
منیر اکرم نے کہا کہ عالمی برادری کو ریاستی دہشت گردی ، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہندوستانی سول اور فوجی اہلکاروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پانچ اگست 2019 سے ، 8 لاکھ کشمیری آئی او جے اینڈ کے میں محاصرے میں ہیں۔ سیاسی رہنماو¿ں کو قید کردیا گیا ہے۔ 13ہزارکشمیری نوجوانوں کو اغوا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا،پرامن مظاہرین کو بے دردی سے دبا دیا گیا۔ اجتماعی سزائیں دی گئیں اور ماورائے عدالت مقابلوں میں مارا گیا۔
Munir Akram meets Volkan Bozkir, President UN General Assembly elect