اوورسیز پاکستانیز

نیویارک کی معروف سماجی شخصیت سید ممتاز علی ایڈوکیٹ انتقال کر گئے

گھر پر طبیعت خراب ہوئی ، ایمبولنس کال کی جو معائنہ کے بعد انہیں گھر پر آرام کرنے اور ادویات دے کر چلی گئی ، صبح دوبارہ طبیعت خراب ہوئی جس کے بعد ممتاز علی خالق حقیقی سے جا ملے

Paak Funeral Home

نیویارک (اردو نیوز ) پاکستانی امریکن کمیونٹی نیویارک کی مقامی سماجی شخصیت سید ممتاز علی ایڈوکیٹ مرحوم 15اپریل کو یہاں انتقال کر گئے۔مرحوم کی عمر65سال تھی اور ان کے پسماندگان میں ایک بیٹا ، دو بیٹاں اور بیوہ شامل ہیں ۔ وہ 30سال سے زائد عرصے سے امریکہ میں مقیم تھے اور پاکستان میں ان کا تعلق کراچی سے تھا۔
ممتاز علی مرحوم کے برادر نسبتی اقبال خان نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ممتاز علی کی 14اپریل کو گھر پر اچانک طبیعت خراب ہوئی جس کے بعد ان کے گھر والوں نے ایمبولنس کال کی جس میں موجود میڈیکل اہلکاروں نے ممتاز علی کا گھر پر طبی معائنہ کیا اور انہیں کچھ ادویات دے کر گھر پر آرام کا مشور ہ دیا ۔بتایا گیا ہے کہ انہیں نمونیہ ہوا ہے ۔ اقبال خان نے مزید بتایا کہ پندرہ اپریل کی صبح ممتاز علی کی دوبارہ طبیعت زیادہ خراب ہو گئی جس کے بعد دوبارہ ایمبولنس بلوائی جو انہیں گھر سے لے کر ہسپتال کے لئے روانہ ہوا لیکن اس دوران ممتاز علی کی حالت مزید خراب ہوگئی اور انہیں ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی راستے میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ۔
یہاں قابل ذکر امر یہ ہے کہ سید ممتاز علی اپنے انتقال سے دو روز قبل 13اپریل تک سوشل میڈیا پر سر گرم تھے ۔ انہوں نے کرونا کے حوالے سے فیس پر متعدد پوسٹ لگائیں اور اپنی آخر پوسٹ میں انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ اس وبا سے پوری انسانیت کو نجات دلائے ۔
سید ممتاز علی ایڈوکیٹ مرحوم کے دوست احباب اقبال خان ، عابد رافع ، شاہد مہر ایڈوکیٹ ،مجیب لودھی ، آفاق خیالی ،رمضان رانا ایڈوکیٹ ،ہمایوں شبیر،بشیر قمر،محسن ظہیر سے کمیونٹی ارکان و دیگرنے ان کی وفات پر گہرے دکھ اور غم کا اظہا ر کیا ہے اور دعا کہ ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جوار رحمت میں اعلیٰ مقام نصیب فرمائیں اور ان کے درجات بلند فرمائیں۔

 

Mumtaz Ali advocate passes away in New York

Related Articles

Back to top button